قومی خبریں

’شیئر بازار میں 30 لاکھ کروڑ کا نقصان مودی اور امت شاہ کی وجہ سے ہوا‘، انڈیا الائنس کے وفد کا ’سیبی‘ سے جانچ کا مطالبہ

انڈیا الائنس کے وفد نے سیبی کے چیئر مین سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ایگزٹ پول کے بعد شیئر مارکیٹ میں بڑا گھوٹالہ ہوا جو پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے میڈیا میں دیئے گیے بیان کی وجہ سے ہوا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کلیان بنرجی / ویڈیوگریب</p></div>

کلیان بنرجی / ویڈیوگریب

 

لوک سبھا انتخابات کے بعد ایگزٹ پول اور نتائج کے درمیان شیئر مارکیٹ میں زبردست اتار چڑھاؤ کے معاملے پر کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیاں مرکزی حکومت پر سخت حملہ آور ہیں۔ اس معاملے میں انڈیا الائنس کے ایک وفد نے نے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا ’سیبی‘ کے چیئرمین سے ملاقات کرتے ہوئے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

انڈیا الائنس کے وفد نے سیبی کے چیئر مین مادھوی پوری سے ملاقات کی ہے۔ وفد کا کہنا ہے کہ ایگزٹ پول کے بعد شیئر مارکیٹ میں بڑا گھوٹالہ ہوا جو پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے میڈیا میں دیئے گیے بیان کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس وفد میں شامل مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے لیڈر اور رکن پارلیمنٹ اروند ساونت نے کہا کہ امت شاہ اور پی ایم مودی نے کہا کہ آپ شیئرز میں سرمایہ کاری کریں۔ دونوں نے 400 پار کا نعرہ لگایا اور اس طرح لوگوں نے پیسے لگا دیئے۔

Published: undefined

وفد میں شامل ترنمول کانگریس  کے لیڈر کلیان بنرجی نے کہا کہ امت شاہ اور پی ایم مودی نے سرمایہ کاری کرنے کے لیے کہا، جس کے بعد 30 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ یہ ایک بڑا گھوٹالہ ہے۔ ان لیڈروں کے علاوہ اس وفد میں ساکیت گوکھلے (ٹی ایم سی)، ساگریکا گھوش اور سپریا سولے سمیت اپوزیشن انڈیا الائنس کے کئی لیڈران موجود تھے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ایگزٹ پول کی وجہ سے چھوٹے خوردہ سرمایہ کاروں کو اسٹاک مارکیٹ میں 30 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ نے انتخابات کے وقت سرمایہ کاروں کو اسٹاک مارکیٹ میں پیسہ لگانے کا مشورہ دیا تھا۔ اس کی ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے جانچ ہونی چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined