جموں: جموں صوبے میں بڑھتے ہوئے ملی ٹینٹ حملوں کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ گزشتہ 72گھنٹوں کے دوران جموں صوبے میں 3 بڑے ملی ٹینٹ حملے ہوئے ہیں جن میں 9 یاتری، ایک سی آر پی ایف جوان از جان جبکہ 35 یاتری، 5 سیکورٹی فورسز کے اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ کٹھوعہ میں سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک عدم شناخت ملی ٹینٹ بھی مارا گیا۔
Published: undefined
ڈوڈہ کے چھتر گلہ علاقے میں درمیانی شب ملی ٹینٹوں نے (ٹی او بی) پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے پانچ اہلکار زخمی ہوئے۔ کٹھوعہ کے ہیرا نگر علاقے میں منگل کی شام سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین تصادم میں ایک ملی ٹینٹ اور سی آر پی ایف جوان از جان ہوئے جبکہ ایک عام شہری بھی زخمی ہوا ہے۔
Published: undefined
کھٹوعہ کے ہیرا نگر علاقے کے سیدا سکھل گاوں میں منگل دیر رات تین مشتبہ ملی ٹینٹوں کو دیکھا گیا اور وہ رہائشی مکان میں زبردستی داخل ہوئے اور پانی مانگا۔ ذرائع نے بتایا کہ رہائشی مکان میں موجود باپ بیٹا فرار ہو گئے تاہم دہشت گردوں نے ان پر فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں ایک کو چوٹ آئی۔
Published: undefined
معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو مقامی لوگوں نے مشتبہ افراد کے بارے میں جانکاری فراہم کی تو سلامتی عملے کے اہلکار فوری طورپر جائے موقع پر پہنچے اور رہائشی مکان میں موجود ملی ٹینٹوں کے خلاف آپریشن شروع کیا۔ ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک ملی ٹینٹ مارا گیا جس کی شناخت کے لئے کارروائی شروع کی گئی ہے۔
Published: undefined
ذرائع نے مزید کہا کہ ملی ٹینٹوں کی ابتدائی فائرنگ میں ایک سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوا جس کو علاج و معالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن آج صبح وہ دم توڑ گیا ہے۔ ابھی کٹھوعہ حملے کی خبر کانوں میں گونج ہی رہی تھی کہ درمیانی شب بدرواہ کے چھتر گلہ علاقے میں ملی ٹینٹوں نے سیکورٹی فورسز کی عارضی آپریٹنگ بیس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایس پی او سمیت چھ جوان زخمی ہوئے۔
Published: undefined
باوثوق ذرائع کے مطابق زخمی ہوئے اہلکاروں کو سب ضلع ہسپتال لے جایا گیا جہاں سے انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے جموں ریفر کیا گیا ہے۔ بتا دیں کہ اتوار کی شام کو ریاسی ضلع کے کانڈا علاقے میں یاتریوں کو لے جا رہی ایک بس پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس وجہ سے بس گہری کھائی میں گر گئی۔ اس واقعہ میں 9یاترا جاں بحق جبکہ 33 دیگر زخمی ہوئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined