بریلی میں پولس نے فوج کے خلاف مبینہ قابل اعتراض تبصرہ کرنے والی تین کشمیری طالبات کے خلاف رپورٹ درج کی ہے۔ پولس کے ترجمان نے ہفتہ کو بتایا کہ انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی وی آر آئی) میں پڑھنے والی تین کشمیری طالبات کے خلاف فوج کے خلاف متنازعہ تبصرہ کرنے کے الزام میں عزت نگر پولس نے رپورٹ درج کی ہے۔
پولس ترجمان نے بتایا کہ ڈاکٹر افق، ڈاکٹر سامعہ ارشاد اور ڈاکٹر حمیرا فیاض خانخاشی نے پلوامہ حملے کے بعد سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ معاملہ خفیہ شاخ کے ذریعے آئی وی آر آئی انتظامیہ تک پہنچا تو تحقیقات میں طالبات کو قصوروار پایا گیا۔ انتظامیہ نے ایک طالبہ کا نام کاٹتے ہوئے باقی پر تادیبی کارروائی کی ہے۔
Published: undefined
بریلی کے ایس ایس پی منی راج جی نے بتایا کہ کشمیری طالبات پر دفعہ 505 (1) کے تحت رپورٹ درج کی گئی ہے۔ تفتیش کے بعد کارروائی ہوگی۔ ابھی خفیہ محکمہ کے نشانے پر قابل اعتراض پوسٹ بنانے والا شخص ہے۔ یہ پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ جس پوسٹ کو طالبات نے اپنے تبصرہ کے ساتھ آگے شیئرکیا وہ کس دماغ کی پیداوار ہے۔ پوسٹ تیار کرنے والے ’ماسٹر مائنڈ‘ کو تلاش کرنے کے بعد اس پر بھی کارروائی کی جائے گی۔
کشمیری طالبات نے سوشل میڈیا پر آئے ایک پیغام کو کچھ لوگوں کو فارورڈ کرتے ہوئے اس پر اپنی رائے بھی پوسٹ کی تھی۔ جس کے بعد خفیہ محکمہ فعال ہوا اور آئی وی آر آئی انتظامیہ سے بات کی۔ آئی وی آر آئ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر آر کے سنگھ نے بتایا کہ دو طالبات ڈاکٹر افق اور ڈاکٹر سامعہ ارشاد کی فیلو شپ اور اسکالر شپ روک دی گئی ہے۔ انہیں صرف انسٹی ٹیوٹ میں پڑھنے کی چھوٹ دی گئی ہے اور تنبیہ کی گئی کہ ہے کہ مستقبل میں ایسی کوئی پوسٹ کرنے پر انہیں نکال دیا جائے گا۔ حالانکہ دسمبر 2018 سے انسٹی ٹیوٹ نہیں آ رہی ماسٹر آف ویٹرنری سائنس کی تیسری طالبہ ڈاکٹر حمیرا کا نام کاٹ دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined