غازی آباد: غازی آباد کے کراسنگ ریپبلک میں ایک سوسائٹی کی لفٹ میں 3 لڑکیاں تقریباً 25 منٹ تک پھنسی رہیں۔ اہل خانہ نے لڑکیوں کی تلاش شروع کی تو انہیں علم ہوا کہ بچیاں لفٹ میں درماندہ ہیں۔ کافی کوشش کے بعد انہیں باہر نکالا گیا۔ اس واقعہ کے بعد بچیاں بہت خوفزدہ ہیں۔ اہل خانہ کی شکایت پر پولیس نے اپارٹمنٹ اونرز ایسوسی ایشن (اے او اے) کے چیئرمین اور سکریٹری کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ لوگ لاکھوں روپے خرچ کر کے سوسائٹی میں گھر خرید رہے ہیں اور دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اس طرح کے حادثات پیش آ رہے ہیں۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق بچیوں کے لفٹ میں پھنسنے کا واقعہ 29 نومبر کو کراسنگ ریپبلک کی ایسوٹیک نیسٹ سوسائٹی میں پیش آیا۔ تین بچیوں کے تقریباً 25 منٹ تک لفٹ میں پھنسے رہنے، پریشان ہونے اور رونے کی ویڈیو سی سی ٹی وی میں ریکارڈ ہو گئی۔ لفٹ سے باہر نکلنے کے بعد بھی بچیاں خوفزدہ ہیں۔ اس واقعہ کے بعد اہل خانہ نے سوسائٹی کے ’اے او اے‘ پر لاپرواہی اور بروقت لفٹ کی مرمت نہ کرانے کا الزام لگایا۔
Published: undefined
اہل خانہ نے پولیس کو دی گئی شکایت میں واضح طور پر لکھا ہے کہ سوسائٹی میں لفٹ کی دیکھ بھال کے نام پر سالانہ تقریباً 25 لاکھ روپے خرچ کیے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود اگر ایسے حادثات پیش آ رہے ہیں تو اے او اے کے چیئرمین اور سکریٹری ذمہ دار ہیں اور ان کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے۔ پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز