فڑنویس حکومت میں کسان بے حال ہیں، مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں آب پاشی کے لئے بنے مین ہول میں اترے 3 کسانوں کی دم گھٹنے سے موت ہو گئی، موقع پر پہنچے فائر بریگیڈ کے عملے نے 3 کسانوں کو محفوظ نکالنے میں کامیابی حاصل کی ہے، وہیں بتایا جا رہا ہے کہ ایک کسان کا اب تک پتہ نہیں چل پایا ہے، اگر فڑنویس حکومت وقت سے پہلے پائپ کی صفائی کروا دیتی تو شاید کسانوں کی جان بچ سکتی تھی، بتا دیں کہ فصلوں کی آب پاشی کے لئے کنویں کے پائپ میں الیکٹرک موٹر لگائی گئی تھی۔
Published: undefined
خبروں کے مطابق حادثے کے شکار ہوئے دو کسانوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ چیكل تھانا احاطے سے بہنے والی سكھنا ندی کے پانی کو ندی کنارے بنے ایک کنویں میں پائپ کے ذریعہ لے جایا جاتا ہے، اسی کنویں سے پہلے ایک مین ہول بنایا گیا ہے، اسی مین ہول کی صفائی کے لئے پیر کو دیر شام کسان (رام كشن مانے، جناردن سابلے، دنیش دراكھے، امیش، پرکاش باگھمارے، رامیشور دانبھ اور ایکناتھ كاوڑے) مین ہول میں اترے، سبھی لوگ زہریلی گیس کی زد میں آکر بیہوش ہو گئے۔
Published: undefined
مقامی نوجوان نے کسانوں کو بیہوشی کی حالت میں دیکھا تو انہوں نے فوراً اس کی اطلاع پولس کو دی، موقع پر پہنچی پولس نے ایک ایک کر کے تمام کسانوں کو باہر نکالا اور انہیں اسپتال میں داخل کرایا، جہاں علاج کے دوران 3 کسانوں کی موت ہو گئی، جبکہ 3 کسانوں کی حالات سنگین بنی ہوئی ہے۔
وہیں موقع پہنچے فائر بریگیڈ کے افسران موہن مونگسے نے بتایا کہ وہ لوگ پانی کے پائپ کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، شاید اس سے لاپتہ کسان کا پتہ چل سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز