نربھیا عصمت دری اور قتل معاملے میں پھانسی کی سزا سنائے جانے کے بعد چاروں قصورواروں کی حالت غیر بنی ہوئی ہے۔ ونے شرما اور پون گپتا نے پھانسی سے بچنے کے لیے عدالت میں کئی عرضیاں بھی داخل کیں، لیکن اب تک سبھی مسترد ہوتی رہیں۔ لیکن اب تین قصوروار ایک خاص عرضی عدالت میں داخل کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے منصوبہ بندی بھی ہو رہی ہے۔ خصوصی ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق بہت جلد ونے، اکشے اور پون سپریم کورٹ میں ایک کیوریٹیو پٹیشن یعنی سزا میں رد و بدل کی عرضی داخل کریں گے جس میں کہا جائے گا کہ ان کی پھانسی کو عمر قید میں تبدیل کر دیا جائے۔
Published: 24 Jan 2020, 10:11 PM IST
موصولہ اطلاعات کے مطابق تینوں قصوروار جیل میں اپنے سلوک میں بہتری کا تذکرہ کرتے ہوئے پھانسی کی سزا عمر قید میں تبدیل کرنے کی گزارش کریں گے۔ قصوروار کے وکیل اے پی سنگھ نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ جیل سے کاغذات ملنے میں ہوئی تاخیر کی وجہ سے کیوریٹیو پٹیشن داخل کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ اپنے موکلوں سے جیل میں ملاقات کے لیے پہنچے وکیل این پی سنگھ نے بتایا کہ ’’مجھے پوری امید ہے کہ عدالت قصورواروں کے اچھے سلوک کو دیکھتے ہوئے پھانسی کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دے گی۔‘‘
Published: 24 Jan 2020, 10:11 PM IST
ایک نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق وکیل این پی سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ انھیں جیل نمبر 3 میں بند ان کے موکلوں سے ملنے میں کافی پریشانی ہو رہی ہے۔ انھیں عرضی داخل کرنے کے لیے قصورواروں سے کاغذات پر دستخط کروانے تھے جس میں کافی مشکلات پیش آئیں۔ این پی سنگھ نے بتایا کہ کیوریٹیو پٹیشن میں نئے دلائل کو سامنے رکھنا ہوتا ہے اس لیے ہم نے جیل انتظامیہ سے قصورواروں کی طرف سے کیے گئے اچھے سلوک کی جانکاری طلب کی ہے۔ قصورواروں کے وکیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ ونے شرما نے جیل میں رہتے ہوئے کئی اچھے کام کیے ہیں جس کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ونے شرما نے جیل میں ایک قیدی کو خودکشی کرنے سے بچایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے کئی اچھی پینٹنگ بھی بنائی ہے۔ وہ بلڈ ڈونیشن کیمپ میں بھی شامل رہا۔ اسی طرح اکشے بھی جیل میں ہونے والے اصلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا رہا۔‘‘
Published: 24 Jan 2020, 10:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Jan 2020, 10:11 PM IST