مودی حکومت کے خلاف ٹریڈ یونین ملازمین کے دو روزہ ملک گیر ہڑتال کو کسانوں کی زبردست حمایت حاصل ہے۔ دہلی کے کسان بھی ان کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ حالانکہ دہلی میں اس بند کا کوئی خاص اثر دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے لیکن کچھ مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ کسانوں کا ایشو اٹھاتے ہوئے اے آئی کے ایس نے دہلی میں گاؤں بند کا بھی آج اعلان کیا جس کا اثر کچھ مقامات پر دیکھنے کو ملا۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
ٹریڈ یونین کے ملازمین کی دو روزہ ملک گیر ہڑتال کے آخری دن کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے اور ٹرانسپورٹ نظام درہم برہم ہے، لیکن دہلی میں اس بند کا کوئی اثر دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔ اس درمیان 8 جنوری کی طرح ہی 9 جنوری کو بھی کچھ علاقوں میں ٹریڈ یونین ملازمین نے دہلی میں بینر اور جھنڈوں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
پورے ملک میں ٹریڈ یونین ملازمین کی ہڑتال کے درمیان بہار میں آر جے ڈی، ایس پی اور ایچ اے ایم کے ساتھ ساتھ بایاں محاذ پارٹیوں کے کارکنان کثیر تعداد میں سڑکوں پر نکل کر آ گئے ہیں۔ یہ لوگ مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف پرزور نعرے لگا رہے ہیں اور اس بند کے دوران آمد و رفت بری طرح متاثر ہے۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
بنگلورو میں بھی ٹریڈ یونین ملازمین کی ہڑتال کا وسیع اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ یہاں کئی مقامات پر ریلی نکالی جا رہی ہے جس کو قابو میں کرنے کے لیے ریاستی پولس بھی کثیر تعداد میں تعینات ہے۔ بس ڈرائیوروں کے ہڑتال کی وجہ سے آمد و رفت بری طرح متاثر ہے اور خبریں یہ بھی موصول ہو رہی ہیں کہ ائیر پورٹ پر بھی بس نہیں چل رہی ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو زبردست دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بنگلورو میں کئی اسکول و کالج بھی ہڑتال کی وجہ سے بند رکھے گئے ہیں۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
ٹریڈ یونین کی جاری ہڑتال کے پیش نظر اڈیشہ کی سڑکوں پر بس چلتی ہوئی بالکل بھی نظر نہیں آ رہی۔ سبھی بس ٹرمینل پر کھڑے ہیں۔ اس کی وجہ سے مسافروں کو آمد و رفت میں بے انتہا پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ممبئی میں بھی آمد و رفت بہت حد تک متاثر ہے کیونکہ بیسٹ کی بسیں پوری طرح بند ہیں۔ حالانکہ سرکاری بسیں چل رہی ہیں لیکن کئی مقامات پر مظاہرین کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ٹریڈ یونین ملازمین اور ہڑتال کی حمایت کرنے والوں کا جلوس بھی کئی مقام پر نکلا ہے جسے ریاستی پولس قابو میں کرنے کی کوشش کرتی ہوئی نظر آئی۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
ٹریڈ یونین کی ہڑتال کے دوران مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ میں اشوک نگر واقع ریلوے ٹریک پر مشتبہ بم ملا تھا جسے شہری اتھارٹیز کے ذریعہ ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ریلوے ٹریک پر اس مشتبہ بم کی خبر ملنے کے بعد ایسٹرن ریلوے کے سی پی آر او نکھل کمار نے بم ناکارہ بنانے والا دستہ بھیجا تھا۔ اس مشتبہ بم کی خبر کے بعد بنگاؤں سیکشن پر ریلوے آمد و رفت روک دی گئی تھی لیکن اب ریل خدمات بحال ہو گئی ہیں۔
دوسری طرف مغربی بنگال کے ہی کوچ بہار واقع دنہاٹا میں ایک سرکاری بس کو ہڑتال حامیوں نے نشانہ بنایا۔ مظاہرین کے حملے میں بس ڈرائیور سمیت دو لوگوں کے زخمی ہونے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پولس جائے وقوع پر پہنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
ٹریڈ یونین ملازمین کے دو روزہ ہڑتال کے آخری دن کچھ مقامات سے تشدد کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ مغربی بنگال کے ہوڑہ میں ایک بس پر پتھراؤ کیے جانے کا معاملہ پیش آیا ہے جس میں دو طالب علم زخمی ہو گئے ہیں۔ بس پر یہ پتھر بازی جھکیرا-ہوڑہ راستہ پر واقع شان پور موڑ پر ہوئی۔ اس پتھراؤ میں بس کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
ٹریڈ یونین کی دو روزہ ملک گیر ہڑتال کا آج دوسرا دن ہے اور ممبئی، کولکاتا و اڈیشہ کے کئی مقامات پر بند کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کولکاتا-جادو پور روٹ کے بس ڈرائیوروں نے تو اپنی حفاظت کے لیے ہیلمٹ پہن رکھا ہے۔ ریاستی حکومت نے سبھی بس ڈرائیور کو بس چلانے کے دوران ہیلمٹ پہننے کا حکم دیا ہے۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
ٹریڈ یونین ورکس کی اس ملک گیر ہڑتال کی حمایت سی پی ایم سمیت کئی کسان و دیگر تنظیمیں بھی کر رہی ہیں۔ اس درمیان سی پی ایم لیڈر سجان چکرورتی اور ان کے حامیوں کو پولس نے حراست میں لے لیا ہے۔ وہ بھارت بند کی حمایت میں سڑکوں پر مودی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
دوسری طرف ممبئی میں آج بھی ’بریہن ممبئی الیکٹریسٹی سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ‘ یعنی ’بیسٹ‘ ٹریڈ یونین ملازمین کی ہڑتال کی حمایت میں کھڑی نظر آ رہی ہے۔ بس ڈرائیوروں نے ہڑتال کر رکھی ہے جس سے بدھ کے روز بھی سواریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ بیسٹ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ بیسٹ کا بجٹ بی ایم سی کے ’اے‘ بجٹ میں ضم کیا جائے اور دیگر مسائل کا حل نکالا جائے۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Jan 2019, 10:09 AM IST
تصویر: پریس ریلیز