سابق سی اے جی (کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل) ونود رائے کے ذریعہ کانگریس لیڈر سنجے نروپم سے 2 جی اسپیکٹرم معاملے میں بلاشرط معافی مانگے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ ونود رائے نے یہ معافی نروپم کو ان اراکین پارلیمنٹ میں سے ایک بتانے کے لیے مانگی ہے جنھوں نے 2 جی اسپیکٹرم الاٹمنٹ پر سی اے جی کی رپورٹ میں سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا نام نہ دینے کے لیے ونود رائے پر دباؤ بنایا تھا۔ ونود رائے نے اس کا تذکرہ اپنی ایک کتاب میں کیا تھا اور کئی بار میڈیا میں اپنی اس بات کو دہرایا بھی تھا۔ لیکن اب انھوں نے اس تعلق سے بلاشرط معافی مانگی ہے۔ معافی نامہ کا ایفی ڈیوٹ کانگریس لیڈر سنجے نروپم نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر بھی کیا ہے۔
Published: undefined
سنجے نروپم کے ٹوئٹ کو ’ری ٹوئٹ‘ کرتے ہوئے کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا ہے کہ سچ آخر میں ثابت ہوتا ہی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے ’’ڈاکٹر منموہن سنگھ اور کانگریس-یو پی اے حکومت کو بدنام کرنے کے لیے بولا گیا کھلا جھوٹ اس ایفی ڈیوٹ کے ذریعہ سامنے آ گیا ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’سنجے نروپم کو ان کے عزائم کے لیے سلام۔‘‘ رندیپ سنگھ سرجے والا اتنے پر ہی خاموش نہیں ہوتے ہیں، سوشل میڈیا پر وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’کیا نیوز چینلوں کو بھی معافی مانگنی چاہیے؟ کیا محترم ونود کو اب عوامی دفتر سے استعفیٰ نہیں دینا چاہیے؟‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ سنجے نروپم نے 2 اسپیکٹر معاملہ میں اپنا نام سامنے آنے کے بعد سال 2014 میں ونود رائے کے خلاف ہتک عزتی کا ایک مقدمہ دائر کیا تھا۔ ’امر اجالا‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق پٹیالہ ہاؤس میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت نے رائے کی معافی قبول کرتے ہوئے نروپم کا بیان درج کر معاملے کا نمٹارا کر دیا ہے۔ اس تعلق سے سنجے نروپم نے کہا ہے کہ ونود رائے کو یو پی اے حکومت کے ذریعہ 2 جی اور کوئلہ بلاک الاٹمنٹ کو لے کر اپنی سبھی فرضی رپورٹ کے لیے ملک سے بھی معافی مانگنی چاہیے۔
Published: undefined
بہر حال، ونود رائے نے عدالت میں داخل ایک حلف نامہ میں کہا ہے کہ انھوں نے انجانے میں اور غلط طریقے سے نروپم کے نام کا تذکرہ کیا تھا۔ سابق سی اے جی نے یہ بھی کہا ہے کہ نروپم کے خلاف میں نے جو بیان دیے، جو کہ ٹیلی ویژن پر آئے اور شائع ہوئے، وہ غلط ہیں۔ مجھے امید ہے کہ سنجے نروپم میری اس بلاشرط معافی پر غور کریں گے، اسے قبول کریں گے اور اب اس معاملے کو بند کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز