قومی خبریں

2 جی اسپیکٹرم معاملے میں کب کیا ہوا!

<p>2 جی اسپیکٹرم گھوٹالہ کے معاملے میں سی بی آئی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اے راجہ اور کنی موجھی سمیت سبھی ملزمین کو بری کر دیا۔</p>

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

جس 2 جی اسپیکٹرم گھوٹالہ کو آزاد ہندوستان کی تاریخ کا سب سے بڑا گھوٹالہ تصور کیا جاتا رہا ہے اور سی بی آئی نے تقریباً 80 ہزار صفحات پر مبنی فرد جرم داخل کیا تھا، خصوصی عدالت میں طویل سماعت کے بعد اے راجہ اور کنی موجھی سمیت سبھی ملزمین کو ثبوت کی عدم موجودگی میں بری کر دیا گیا۔ اس سلسلے میں مئی 2007 سے اب تک جو کچھ ہوا اس کی تفصیلات یہاں پڑھیں:

  • مئی 2007: اے راجہ ٹیلی کام کے وزیر بنے۔
  • اگست 2007: ٹیلی کام محکمہ نے 2 جی اسپیکٹرم کے لائسنس الاٹمنٹ کا کام شروع کیا۔
  • 2 نومبر 2007: وزیر اعظم نے راجہ کو خط لکھ کر الاٹمنٹ میں شفافیت کا خیال رکھنے اور فیس کا مناسب جائزہ لینے کے لیے کہا۔ راجہ نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر کہا کہ میری کئی سفارشات کو خارج کر دیا گیا ہے۔
  • 22 نومبر 2007: وزارت مالیات نے ٹیلی کام محکمہ کو خط لکھ کر لائسنس دینے کے لیے اختیار کیے جا رہے طریقہ کار پر اپنی فکرمندی ظاہر کی۔
  • 10 جنوری 2008: ٹیلی کام محکمہ نے لائسنس دینے کے لیے ’پہلے آؤ، پہلے پاؤ‘ کی پالیسی اختیار کی اور اس کے لیے ’کٹ آف‘ کی تاریخ 25 ستمبر تک کے لیے بڑھا دی گئی۔
  • 4 مئی 2009: این جی او ’ٹیلی کام واچ ڈاگ‘ نے سی وی سی (سنٹرل وجلنس کمیشن) میں 2 جی اسپیکٹرم کے لائسنس الاٹمنٹ میں بے ضابطگی کی شکایت کی۔
  • 21 اکتوبر 2009: سی بی آئی نے ٹیلی کام محکمہ کے نامعلوم افسران اور نامعلوم لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔
  • 10 نومبر 2010: سی اے جی نے حکومت ہند کو 2 جی الاٹمنٹ معاملے میں اپنی رپورٹ سونپی اور کہا کہ اس معاملے میں 1.76 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
  • 17-18 فروری 2011: ڈی راجہ کو عدالتی حراست میں بھیجا گیا۔
  • 14 مارچ 2011: اس معاملے کی سماعت کے لیے دہلی ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت تشکیل دی۔
  • 2 اپریل 2011: سی بی آئی نے اس معاملے میں فرد جرم داخل کیا۔
  • 25 اپریل 2011: سی بی آئی نے دوسرا فرد جرم داخل کیا جس میں ڈی ایم کے لیڈر کنی موجھی کا نام بھی شامل تھا۔
  • 11 نومبر 2011: خصوصی عدالت میں اس معاملے کی سماعت شروع ہوئی۔
  • 12 دسمبر 2011: سی بی آئی نے تیسرا فرد جرم داخل کیا۔
  • 2 فروری 2012: سپریم کورٹ نے راجہ کی مدت کار میں ہوئے 2 جی لائسنس کے الاٹمنٹ کو منسوخ کر کے 4 مہینے کے اندر لائسنس کے لیے پھر سے ٹنڈر منگوانے کے لیے کہا۔
  • یکم جون 2015: ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) نے کہا کہ کلیگنر ٹی وی کو 2 جی الاٹمنٹ سے 200 کروڑ روپے کا فائدہ پہنچا ہے۔
  • 19 اپریل 2017: اس کیس کی سماعت ختم ہوئی۔
  • 21 دسمبر 2017: سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ثبوتوں کی عدم موجودگی میں سبھی ملزمین کو بری کر دیا۔

Published: 21 Dec 2017, 2:25 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Dec 2017, 2:25 PM IST