گورکھپور: سرکاری ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یکم اگست سے 28 اگست تک بی آر ڈی میڈیکل کالج میں 290 اموات ہو چکی ہیں۔ یہ خبر بی آر ڈی میڈیکل کالج میں زیر علاج مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو خوفزدہ کرنے والی ہے۔ اس خبر سے معلوم پڑتا ہے کہ روزانہ کم از کم 10 اموات ہو رہی ہیں، گویا بی آر ڈی میڈیکل کالج ’شفا خانہ‘ کی جگہ ’موت کا اڈہ‘ بن گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ صرف اتوار اور سوموار کو ہی این آئی سی یو میں 26 اور انسفلائٹس وارڈ میں 11 سمیت کل 37 بچوں کی موت ہوئی۔ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر پی کے سنہا نے اس سلسلے میں بتایا کہ ’’اس سال اب تک انسفلائٹس، این آئی سی یو اور چلڈرن وارڈ میں کل 1250 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔‘‘ گویا کہ ماہانہ 150 سے زائد اموات۔ یہ اعداد و شمار صرف حیران کرنے والے نہیں بلکہ ایسے لوگوں کو دہشت میں ڈالنے والے بھی ہیں جو اس میڈیکل کالج میں علاج کرانا بہتر سمجھتے رہے ہیں۔
پرنسپل ڈاکٹر پی کے سنگھ نے اموات کی تعداد سے متعلق میڈیکل کالج کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ڈی میڈیکل کالج میں اس وقت بہت زیادہ مریض بچے آ رہے ہیں اور جو موسم چل رہا ہے اس میں یہ موتین غیر معمولی نہیں ہیں کیوں کہ تمام طرح کے انتظامات ہونے کے باوجود مریضوں کی حالت اتنی خراب ہوتی ہے کہ ان کو بچانا مشکل ہو جاتا ہے۔ واضح رہے کہ 27 اگست کی رات 12 بجے تک 17 بچوں کی جبکہ 28 اگست کو 25 بچوں کی موتیں ہوئی ہیں۔ اسپتال میں 27 اگست کو کل بھرتی ہوئے مریضوں کی تعداد 342 تھی۔ 28 اگست کو این آئی سی یو میں 10 اور پی آئی سی یو میں 15 موتیں ہوئی ہیں۔ ان 15 بچوں میں سے 7 کی موت انسیفلائٹس کے سبب ہوئی۔
Published: 31 Aug 2017, 11:44 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Aug 2017, 11:44 AM IST