دہلی میں نظام الدین واقع تبلیغی جماعت مرکز کے تعلق سے لگاتار خبریں میڈیا میں آ رہی ہیں اور مختلف رپورٹوں میں مرکز میں پھنسے لوگوں کی تعداد الگ الگ بتائی جا رہی ہے۔ اب دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ایک ٹوئٹ کر کے صاف کیا ہے کہ مرکز سے 2361 لوگوں کو نکالا گیا ہے اور انھیں مختلف اسپتالوں اور کوارنٹائن سنٹر میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس سے پہلے دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے منگل کے روز کہا تھا کہ مرکز میں ٹھہرے ہوئے لوگوں کی تعداد ٹھیک طرح معلوم نہیں لیکن 1500 سے 1700 لوگ ہوں گے۔
Published: undefined
بدھ کے روز منیش سسودیا نے تبلیغی جماعت مرکز کو خالی کرائے جانے اور وہاں موجود لوگوں کو اسپتال بھیجے جانے کے تعلق سے دو ٹوئٹ کیے ہیں۔ پہلے ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ "نظام الدین کے عالمی مرکز میں 36 گھنٹے کی سخت مہم چلائی گئی اور صبح 4 بجے پوری بلڈنگ کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ اس عمارت میں کل 2361 لوگ نکلے۔ ان میں سے 617 کو اسپتال میں اور باقی کو کوارنٹائن میں داخل کرایا گیا ہے۔" اپنے دوسرے ٹوئٹ میں منیش سسودیا نے لکھا ہے کہ "تقریباً 36 گھنٹے کی اس مہم میں میڈیکل اسٹاف، انتظامیہ، پولس، ڈی ٹی سی اسٹاف سب نے مل کر اپنی جان جوکھم میں ڈال کر کام کیا۔ ان سب کو دل سے سلام۔"
Published: undefined
واضح رہے کہ اس سے قبل دہلی پولس کی اسپیشل سیل نے مرکز کے جلسہ میں شریک ہونے والے تقریباً 200 بیرون ملک شہریوں کو راجدھانی کی الگ الگ مساجد میں قیام پذیر ہونے کی جانکاری دہلی حکومت کو دی تھی۔ پولس نے ساتھ ہی یہ بھی بتایا تھا کہ تقریباً 100 لوگوں کی شناخت ہو چکی ہے اور یہ بھی پتہ لگایا جا چکا ہے کہ وہ کن مساجد میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ باقی لوگوں کے بارے میں پتہ لگایا جا رہا ہے تاکہ انھیں بھی کوارنٹائن کر کے یہ پتہ لگایا جا سکے کہ ان میں کورونا انفیکشن ہے یا نہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز