نئی دہلی: ایک بڑی کارروائی میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین کو فوری اثر سے برطرف کر دیا ہے۔ الزام ہے کہ دہلی ویمن کمیشن کی اس وقت کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر اجازت ان کی تقرری کی تھی۔
Published: undefined
حکم نامے میں ڈی سی ڈبلیو ایکٹ کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کمیشن میں صرف 40 آسامیوں کی منظوری دی گئی ہے اور ڈی سی ڈبلیو کے پاس کنٹریکٹ پر ملازمین کی تقرری کا اختیار نہیں ہے۔
ڈی سی ڈبلیو ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کی جانب سے جاری کردہ اس حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نئی تقرریوں سے قبل ضروری آسامیوں کا کوئی جائزہ نہیں لیا گیا اور نہ ہی اضافی مالی بوجھ کے لیے اجازت لی گئی۔ یہ کارروائی فروری 2017 میں اس وقت کے لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کی گئی تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر کی گئی ہے۔
Published: undefined
دہلی خاتون کمیشن کے ملازمین کو ہٹانے کا حکم ایسے وقت آیا ہے جب لوک سبھا انتخابات جاری ہیں۔ واضح طور پر لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کے اس اقدام پر عام آدمی پارٹی صدائے احتجاج بلند کر سکتی ہے۔ دہلی خاتون کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے 5 جنوری 2024 کو ڈی سی ڈبلیو کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہیں عام آدمی پارٹی نے راجیہ سبھا کے لئے نامزد کر دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined