اتر پردیش کے کانپور شہر میں پولیس کے مطابق حالات معمول پر آرہے ہیں لیکن بنیادی حقیقت یہ ہے کہ چھہ روز سے وہاں انٹرنیٹ خدمات پوری طرح سے معطل ہیں اور تازہ اطلاعات کے مطابق پندرہ ایف آئی آر میں 21 ہزار سے زیادہ لوگوں کے خلاف کیس درج کیے گئے ہیں۔ واضح رہے گزشتہ ہفتہ کانپور میں مظاہروں کے دوران تشدد بھڑک اٹھا تھا اور جب سے ہی وہاں کے حالات کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
ایک نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کانپوراننت دیو نے کہا ’’ 21,500 افراد کے خلاف کم از کم 15 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور ابھی تک 13 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جس میں 12 افراد بیکن گنج اور ایک شخص کو بلہور علاقہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔‘‘ ایف آئی آر کی تفصیلات کے مطابق پانچ ہزار افراد کے خلاف ببو پوروا میں کیس درج کیا گیا ہے، چار ہزار افراد کے خلاف یتیم گنج میں کیس درج کیا گیا ہے۔ کوتوالی تھانہ میں ایک ہزار افراد کے خلاف کیس درج ہوا، پیل کھانہ پولیس نے پانچ ہزار افراد کے خلاف کیس درج کیا، دو ہزار افراد کے خلاف کرنیل گنج، ساڑھے تین سو چکھری تھانہ اور سو سے زیادہ لوگوں کے خلاف گوال ٹولی تھانہ میں کیس درج ہوا۔ جن افراد کے خلاف کیس درج ہوئے ہیں ان میں اکثریت کے خلاف تشدد میں حصہ لینے کے لئے کیس درج کیے گئے ہیں جبکہ کچھ لوگوں کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے لئے بھی کیس درج کیا گیا ہے۔
Published: undefined
شہر میں چھٹے دن بھی انٹرنیٹ خدمات معطل رہیں۔ شہر میں تناؤ موجود ہے لیکن کسی تازہ تشدد کی خبر نہیں ہے۔ ضلع میجسٹریٹ وجے وشواس پنت نے ایجنسی کو بتایا ’’صورتحال معمول پر واپس آرہی ہے اور مارکیٹ بھی کھل رہے ہیں۔ ہم حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کے بارے میں بھی غور کر رہے ہیں۔‘‘ اتر پردیش کے بیشتر علاقوں میں تناؤ ہے اور بہت سے علاقوں میں پولیس کی زیادتیوں کی بھی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز