لکھنو: ایک جانب گورکھپور کے اسپتال میں آکسیجن کی کمی سے بچوں کی جان جا رہی تو دوسری طرف اترپردیش میں سوائن فلو کے قہر سے بچوں کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اس مرض میں کم و بیش 21 اموات ہو چکی ہیں۔ ریاست میں سوائن فلو میں اضافے کے مدنظر محکمہ صحت نے ایڈوائزری جاری کر دی ہے اور تمام اسکولوں کو ہدایت دی ہے کہ صبح کے وقت ہونے والے دعائیہ جلسوں کو فی الحال روک دیا جائے تاکہ سوائن فلو کے ایک بچے سے دوسرے بچے میں پھیلنے کا خطرہ نہ ہو۔ ایک افسر نے اس سلسلے میں بتایا کہ کلکٹروں کو اس تعلق سے مستعد رہنے کو کہا گیا ہے اور اسکولوں کے پرنسپل کے درمیان یہ بات عام کر دینے کے لیے کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ایسا جلسہ یا پریڈ نہ کرائیں جس میں بچوں کی کثیر تعداد دیر تک ایک ساتھ رہیں۔ صحت اور خاندانی بہبود کے چیف سکریٹری نے اس سلسلے میں سختی سے ہدایات جاری کی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ محکمہ صحت سے حاصل اعداد و شمار کے مطابق 13 اگست تک ریاست میں 695 افراد سوائن فلو میں مبتلا تھے جن میں سے اب تک 21 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ علاوہ ازیں ریاست میں سوائن فلو کی روک تھام کے لیے تمام اضلاع میں ضلعی سطح پر ریپڈ رسپانس ٹیم کا بھی قیام کیا گیا ہے۔ اس ریپڈ رسپانس ٹیم میں ایک پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ، ایک ڈاکٹر، ایک پیتھولجسٹ اور لیب ٹیکنیشین شامل ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined