قومی خبریں

کشمیر میں بندوق اٹھانے والے قبر میں جائیں گے، آرمی چیف راوت کا انتباہ

فوجی سربراہ بپن راوت نے کہا کہ سول سوسائٹی، والدین، علماء اور ملی ٹینٹوں کے بہن، بھائیوں سے رابطہ کر کے کہا جا رہا ہے کہ وہ ملی ٹینٹوں سے کہیں کہ یہ راستہ جائز نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کرگل فتح کی 20ویں سالگرہ کے موقع پر آرمی چیف بپن راوت نے کہا کہ وادی کشمیر میں جو کوئی بھی بندوق اٹھائے گا وہ قبر میں جائے گا۔ دراس میں واقع کرگل وار میموریل میں منعقدہ تقریب کے دوران میڈیا سے بات چیت کے دوران راوت نے یہ بیان دیا۔ راوت نے صاف اشارہ دیا کہ کشمیر میں ملی ٹنسی کو سختی سے کچلنے کے لئے فوج کا سخت رُخ آگے بھی جاری رہے گا۔

Published: 27 Jul 2019, 5:10 PM IST

جنرل بپن راوت نے کہا، ’’سیکورٹی فورسز کے خلاف جو کوئی مقامی شخص بندوق اٹھا رہا ہے وہ زندہ نہیں رہے گا۔ ایک ہی حکمت عملی ہے کہ فوج کے خلاف بندوق اٹھانے والا کوئی بھی ملی ٹینٹ زندہ نہیں رہ پائے گا۔ بندوق اور اس شخص کے ساتھ الگ الگ برتاؤ کیا جائے گا۔ وہ شخص قبر میں جائے گا اور بندوق ہمارے ساتھ۔ حالانکہ یہ ہر چیز کی انتہا نہیں ہے۔‘‘

Published: 27 Jul 2019, 5:10 PM IST

فوجی سربراہ نے مزید کہا، ’’ہم سول سوسائٹی، والدین، علماء اور ملی ٹینٹوں کے بہن بھائیوں سے رابطہ کر رہے ہیں کہ وہ کہیں کہ آگے بڑھنے کا یہ جائز راستہ نہیں ہے۔ آپ کو بندوق چھوڑنی ہوگی اور آگے آنا ہوگا۔ میں پوری طرح سے پُر امید ہوں کہ ان کے گھر والوں نے انہیں پی ایچ ڈی ملی ٹینٹ بننے کے لئے نہیں کروائی۔ والدین نے انہیں گریجویشن یا پی ایچ ڈی اس امید سے کرائی ہے کہ وہ ضعیفی میں ان کی دیکھ بھال کریں، حالانکہ ایسا ہو نہیں رہا ہے۔‘‘

Published: 27 Jul 2019, 5:10 PM IST

واضح رہے کہ وار میموریل پر منعقدہ تقریب میں جنرل راوت کے علاوہ چیف آف ایئر اسٹاف بی ایس دھنووا اور چیف آف نیول اسٹاف ایڈمیرل کرم بیر سنگھ بھی شامل ہوئے۔ فوج کے تینوں سربراہوں نے یہاں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

Published: 27 Jul 2019, 5:10 PM IST

کرگل فتح کو تاریخی قرار دیتے ہوئے جنرل راوت نے کہا کہ پاکستان ابھی تک مسئلہ کشمیر کو زندہ کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ جنگ کے چیلنجوں پر آرمی چیف نے کہا، ’’اگر کھانا دستیاب نہ بھی ہو تو بھی ہمارا جوان جنگ لڑنے میں پوری طرح ماہر ہے۔ اسے صرف بہتر ہتھیار، گولہ بارود اور آلات درکار ہیں۔‘‘

Published: 27 Jul 2019, 5:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 27 Jul 2019, 5:10 PM IST