بلقیس بانو کیس میں گجرات حکومت کو سپریم کورٹ نے منگل کے روز زبردست جھٹکا دیا۔ عدالت عظمیٰ نے 2002 کے گجرات فسادات معاملہ میں ریاستی حکومت سے اجتماعی عصمت دری کی شکار بلقیس بانو کو 50 لاکھ روپے معاوضہ، سرکاری ملازمت اور ان کی پسند کی جگہ پر رہائش مہیا کرانے کو کہا ہے۔ عدالت نے اس کے لیے گجرات حکومت کو دو ہفتہ کا وقت دیا ہے اور کہا ہے کہ سرکاری ملازمت اور ان کی پسند کی جگہ پر سرکاری رہائش مہیا کرائے جانے سے متعلق پیش رفت جلد ہو۔ سپریم کورٹ نے تلخ لہجہ اختیار کرتے ہوئے گجرات حکومت کی سرزنش بھی کی اور کہا کہ ’’خود کو قسمت والا سمجھیے کہ ہم آپ کے خلاف کوئی تبصرہ نہیں کر رہے ہیں۔‘‘
Published: 23 Apr 2019, 4:10 PM IST
واضح رہے کہ گجرات حکومت نے بلقیس بانو کو معاوضہ کی شکل میں 5 لاکھ روپے دینے کی تجویز پیش کی تھی جسے انھوں نے مسترد کر دیا تھا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے معاوضہ کی رقم کو 10 گنا بڑھا کر 50 لاکھ کر دیا ہے۔ قابل غور ہے کہ گجرات فساد کے دوران بچ کر بھاگ رہی بلقیس اور ان کی فیملی پر 3 مارچ 2002 کو ہتھیاروں سے لیس فسادیوں نے بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت دری کی۔ اتنا ہی نہیں، ان کی 2 سالہ بچی کو مار دیا گیا۔ بلقیس بانو کی فیملی کے کل 14 لوگوں کو اس دن موت کی نیند سلا دیا گیا تھا۔ اس وقت بلقیس بانو کی عمر صرف 19 سال تھی۔ انصاف کے لیے بلقیس نے کئی عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹائے۔ بالآخر 17 سال بعد سپریم کورٹ نے ان کے حق میں فیصلہ سنایا۔
Published: 23 Apr 2019, 4:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Apr 2019, 4:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز