جموں: جموں وکشمیر کے پولس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ پاکستان سے بڑی تعداد میں ملی ٹنٹ دراندازی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دراندازی کرنے والے ملی ٹنٹوں اور وادی میں پہلے سے موجود ملی ٹنٹوں کے خلاف آپریشن تیز کردیا گیا ہے۔
Published: 07 Oct 2019, 5:54 PM IST
پولس سربراہ نے گزشتہ روز خطہ پیر پنچال کے ضلع پونچھ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ سامنے آنے والی کچھ رپورٹوں کے مطابق کافی تعداد میں ملی ٹنٹ دراندازی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ کچھ ایک جگہوں پر ہماری دراندازوں کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ ملی ٹنٹ مارے بھی گئے ہیں۔ کچھ جگہوں پر پاکستان سے آنے والے ملی ٹنٹ زندہ بھی پکڑے گئے ہیں۔ جیسے گلمرگ میں ہم نے زندہ پکڑے۔ گاندربل میں 29 ستمبر کو جو تصادم شروع ہوا تھا اس میں اب تک دو ملی ٹنٹ مارے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے نئے ملی ٹنٹوں کے داخلے کی رپورٹیں سامنے آرہی ہیں۔ ہماری طرف سے ایسے علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ ہم اپنے آپریشن پہلے سے زیادہ تیز کررہے ہیں۔
Published: 07 Oct 2019, 5:54 PM IST
دلباغ سنگھ نے کہا کہ پاکستانی فوج جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے بیچ ملی ٹنٹوں کو جموں وکشمیر میں داخل کرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے دوران پاکستانی فوج کی کوشش رہتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ملی ٹنٹوں کو جموں وکشمیر کے اندر داخل کیا جائے۔ سرحدوں پر ہمارا انسداد دراندازی گرڈ کافی مستحکم ہے۔ ان کی بہت سی کوششیں ناکام کی گئی ہیں۔
Published: 07 Oct 2019, 5:54 PM IST
پولس سربراہ نے کہا کہ وادی کشمیر میں موجود ملی ٹنٹوں کی تعداد 200 سے 300 ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملی ٹنٹوں کی تعداد کم زیادہ ہوتی رہتی ہے۔ ان کی تعداد 200 سے 300 ہے۔ پولس سربراہ نے مزید کہا کہ جموں اور لداخ کی صورتحال بالکل نارمل ہے اور کشمیر میں بھی صورتحال بہتر ہورہی ہے۔
Published: 07 Oct 2019, 5:54 PM IST
انہوں نے کہا کہ جموں خطہ میں صورتحال بالکل پرامن ہے۔ لیہہ اور کرگل میں بھی بہت اچھی ہے۔ کشمیر میں پہلے سے بہتر ہوچکی ہے۔ کاروبار اور ٹریفک چلنے لگا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آنے والے دنوں میں صورتحال مزید بہتر ہوگی۔
Published: 07 Oct 2019, 5:54 PM IST
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو ریاست کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے ہٹادی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام والے علاقے بنانے کا اعلان کیا۔ وادی کشمیر میں تب سے لے کر اب تک ہڑتال اور مواصلاتی خدمات پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے معمول کی زندگی معطل ہے۔
Published: 07 Oct 2019, 5:54 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Oct 2019, 5:54 PM IST