کورونا وائرس سے پوری دنیا میں دہشت اور اس وقت ڈاکٹرس اپنی جان جوکھم میں ڈال کر مریضوں کا علاج کر رہے ہیں۔ ہندوستان میں کئی اسپتالوں میں پی پی ای (پرسنل پروٹیکشن ایکوئپمنٹ) کی کمی کے باوجود صحت اہلکار کورونا وبا کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس درمیان ڈاکٹروں کے ساتھ غلط سلوک کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں جو افسوسناک ہیں۔ تازہ خبر کے مطابق بھوپال پولس نے ایمس کے دو جونیئر ڈاکٹروں کی پٹائی کر دی جن میں ایک خاتون جونیئر ڈاکٹر بھی ہے۔ ڈاکٹر رشبھ جوشی کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ کیا گیا ہے جس میں پولس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے جونیئر ڈاکٹروں کو یہ کہتے ہوئے پٹائی کی کہ وہ عوام میں کورونا وائرس پھیلا رہے ہیں۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع کے مطابق بھوپال واقع ایمس کے فورنسک میڈیسن ڈپارٹمنٹ میں ڈاکٹر ریتوپرنا اور ڈاکٹر یوراج پی جی کر رہے ہیں۔ یہ دونوں جونیئر ڈاکٹر 8 اپریل کی شام تقریباً ساڑھے بجے ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد ایمس کے پیچھے واقع اپنے گھر لوٹ رہے تھے جب راستے میں بھوپال پولس نے انھیں حراساں کیا۔ زخمی جونیئر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ راستے میں دو پولس اہلکاروں نے روک کر ان سے پوچھ تاچھ کی اور یہ بتانے کے باوجود کہ وہ ڈاکٹرس ہیں، پٹائی کر دی۔ بتایا جاتا ہے کہ پولس کارروائی میں ڈاکٹر یوراج کے ہاتھ میں فریکچر ہو گیا جب کہ ڈاکٹر ریتوپرنا کے پیر میں چوٹ آئی ہے۔
Published: undefined
اس پورے واقعہ کے تعلق سے جونیئر ڈاکٹر یوراج کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن مین باہر نکلنے پر پابندی ہے، لیکن ڈاکٹروں کو آنے جانے سے نہیں روکا جاتا ہے۔ لیکن جب وہ ایمس سے نکل کر گھر کی طرف بڑھے تو راستے میں پولس والوں نے گالی گلوج شروع کر دی۔ ڈاکٹر یوراج نے مزید بتایا کہ پولس والوں نے بغیر کچھ سنے ڈنڈے سے پیٹنا شروع کر دیا۔ جب انھوں نے پولس اہلکاروں سے شناختی کارڈ دیکھنے کے لیے کہا تو پولس والوں نے گالیاں دیں اور سامان بھی پھینک دیا۔
Published: undefined
پولس کی پٹائی سے زخمی دونوں جونیئر ڈاکٹر فوراً ایمس کی طرف ہی واپس لوٹ گئے اور وہاں ایمرجنسی میں ایم ایل سی کرائی۔ بعد میں اسپتال انتظامیہ کے ذریعہ باغ سیونیاں تھانہ میں شکایت درج کرائی گئی۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل حمیدیہ اور جے پی اسپتال کے اسٹاف نے بھی کئی بار پولس کی شکایت کی ہے اور ان کے غلط سلوک کے بارے میں بتایا ہے۔ حالانکہ مدھیہ پردیش میں ایسما نافذ ہے جس کے تحت صحت خدمات اور اس سے جڑے لوگوں کو کہیں بھی آنے جانے کی چھوٹ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined