قومی خبریں

’جولائی میں 3 ریل حادثات میں 17 نے گنوائی جان، کوئی جوابدہی نہیں‘، وزیر ریل پر کانگریس کا شدید حملہ

کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی کے نئے ہندوستان میں کسی کی کوئی جوابدہی طے نہیں ہوتی ہے، نہ کوئی استعفیٰ دیتاہے، صرف بڑی بڑی باتیں کی جاتی ہیں جن کا کوئی مطلب نہیں ہوتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

تصویر/ سوشل میڈیا

 

جھارکھنڈ کے سرائے کیلا-کھرساواں میں ہوئے ریل حادثے پر کانگریس نے مرکزی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی کے نئے ہندوستان میں کسی کی کوئی جوابدہی طے نہیں ہوتی ہے، نہ کوئی استعفیٰ دیتا ہے، صرف بڑی بڑی باتیں کی جاتی ہیں جن کا کوئی مطلب نہیں ہوتا ہے۔ فیل وزیر کی پی آر مشین جاری ہے۔ واضح رہے کہ اس ریل حادثے میں 2 افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ 20 سے زخمی بتائے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

یہ ریل حادثہ منگل (30 جولائی) کو صبح ہوا ہے۔ اس میں ممبئی-ہاؤڑا میل کے 18 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔ اس واقعے پر کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر انہوں نے کہا ہے کہ ’ایک اور ریلوے حادثہ، مگر فیل وزیر کی پی آر مشین جاری ہے‘۔ اپنی پوسٹ میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’صرف جون اور جولائی 2024 میں فیل وزیر کے تحت 3 حادثات ہوئے ہیں جن میں 17 ہندوستانی شہریوں کی جان گئی ہے جبکہ 100 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔‘

Published: undefined

جے رام رمیش کے علاوہ کانگریس کے میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے بھی اس ریل حادثے پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر کہا ہے کہ ٹرین حادثات مودی کے نئے ہندوستان میں ہر ہفتے وقوع پذیر ہونے والی ایک حقیقت بن گئی ہے۔ 18 جولائی کو اتر پردیش کے گونڈہ میں چنڈی گڑھ-ڈبرو گڑھ ایکسپریس کے حادثے کا شکار ہونے سے 4 افراد کی موت اور 31 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ 19 جولائی کو گجرات کے ولساڈ میں ایک مال گاڑی پٹری سے اتر گئی تھی۔ 20 جولائی کو اتر پردیش کے امروہہ میں ایک مال گاڑی کے 12 ڈبے پٹری سے اتر گئے تھے۔ 21 جولائی کو راجستھان کے الور میں مال گاڑی کے 3 ڈبے پٹری سے اتر گئے تھے۔ 21 جولائی کو مغربی بنگال کے راناگھاٹ میں ایک مال گاڑی پٹری سے اتر گئی تھی۔

Published: undefined

پون کھیڑا نے مزید کہا ہے کہ 26 جولائی کو اوڈیشہ کے بھونیشور ریلوے اسٹیشن پر ایک مال گاڑی پٹری سے اتر گئی تھی۔ 29 جولائی کو بہار کے سمستی پور میں بہار سمپرک کرانتی ایکسپریس دوسرے ڈبوں سے الگ ہوگئی۔ 30 جولائی کو جھارکھنڈ کے چکردھر پور میں ہاوڑہ-سی ایس ایم ٹی ایکسپریس ٹرین کے کئی ڈبے پٹری سے اتر گئے جس کے نتیجے میں دو لوگوں کی موت ہو گئی اور 20 دیگر زخمی ہو گئے۔ پون کھیڑا نے کہا ہے کہ اب نتیجہ یہ ہوگا کہ وزیر ریلوے اشونی وشنو شام تک اپنی پی آر ٹیم کے ساتھ جائے وقوع کا دورہ کریں گے اور کل تک ’ریل‘ اپ لوڈ کریں گے۔ کانگریس کے لیڈر نے کہا ہے کہ پی ایم مودی کے نئے ہندوستان میں کسی کی کوئی جوابدہی نہیں ہے، کوئی استعفیٰ نہیں ہے، صرف غیر متعلقہ ریل پروجیکٹس کے بارے میں بڑی باتیں ہیں جن کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined