چنڈی گڑھ: پنجاب کے پندرہ ممبر اسمبلیوں نے آج شام وزیر کے عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔ گورنر بنواری لال پروہت نے راج بھون کے صحن میں منعقدہ ایک سادہ تقریب میں وزراء کو حلف دلایا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چننی، دونوں نائب وزرائے اعلیٰ او پی سونی اور سکھجندر سنگھ رندھاوا، پنجاب امور کے انچارج ہریش راوت، ہریش چودھری، کانگریس کے ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو، دونوں ایگزیکٹو سربراہ سمیت پارٹی عہدیدار اور پولیس اور انتظامی افسران موجود تھے۔
Published: undefined
چرنجیت چننی اور دونوں نائب وزرائے اعلیٰ کے حلف برداری کو تقریباً پانچ دن ہوچکے ہیں لیکن وزراء کے ناموں کے حوالے سے پش و پیش کا معاملہ تھا۔ چرنجیت چننی کو ہائی کمان نے دو مرتبہ دہلی بلایا اور میراتھن میٹنگ کے بعد وزراء کے ناموں کا فیصلہ کیا گیا، لیکن کچھ کے ناموں کا فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ دو دن پہلے جا کر ہائی کمان نے ناموں اور محکموں کی تقسیم پر مہر ثبت کی۔
Published: undefined
برہموہندرا، منپریت بادل، ترپت راجندر باجوہ، سکھبندر سنگھ سرکاریا، رانا گرجیت سنگھ، ارونا چودھری، رضیہ سلطانہ، بھارت بھوشن آشو، وجے اندر سنگلا، رندیپ سنگھ نابھا، راجکمار ورکا، سنگت سنگھ گلجیان، امریندر راجہ وڈنگ، گرکرت کوٹلی، پرگت سنگھ کو وزیر بنایا گیا ہے۔
Published: undefined
دہلی سے واپسی کے بعد وزیر اعلیٰ نے دوپہر کو گورنر سے ملاقات کی اور ناموں کی فہرست گورنر کے حوالے کی اور حلف برداری کی تقریب آج شام مکمل ہوئی۔ امریندر کابینہ کے آٹھ وزراء کو نئی کابینہ میں جگہ ملی ہے اور اس میں سات نئے چہروں کو شامل کیا گیا ہے۔ کلجیت ناگرا کیکے نام کی جگہ رندیپ سنگھ نابھا کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ امریندر کے حمامی پانچ وزراء کو نئی کابینہ میں جگہ نہیں ملی۔
Published: undefined
جن پانچ وزراء کی چھٹی کی گئی ہے وہ کیپٹن امریندر کے حامی ہیں اور آج انہوں نے ایک پریس کانفرنس بلا کر نئی کابینہ میں شامل نہ کئے جانے پر احتجاج کیا اور کہا کہ آخر ان کا پچھلا ریکارڈ دیکھا جاتا۔ ہم نے ساڑھے چار سال محنت اور تندہی سے کام کیا اور اسے نظر انداز کرنے کے پیچھے کیا وجوہات تھیں۔ اس طرح وزیر اعلیٰ اور دو نائب وزیر اعلیٰ کو ملاکر کابینہ میں 18 ارکان ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ بھی بدلتے سیاسی منظر نامے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ کہہ چکے ہیں کہ اگر ان کے حامیوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا تو اس کے بعد وہ اگلا قدم اٹھائیں گے۔
Published: undefined
ناگرا کا نام جب آخری لمحات میں فہرست سے نکالے جانے پر انہوں نے کہا کہ جب وہ ایم ایل اے ہی نہیں ہیں تو پھر وزیر کے عہدے کی بات کہاں سے اٹھتی ہے۔ وہ تو کسان تحریک کی حمایت اور تین زرعی قوانین کے سلسلے میں اپنا استعفیٰ دے چکے ہیں۔ اب پارٹی کو مضبوط کرنے پر اپنی پوری توجہ مرکوز کریں گے۔ الیکشن میں کم وقت رہ گیا ہے اور جو ذمہ داری انہیں ہائی کمان نے سونپی ہے وہ بہت بڑی ہے۔
Published: undefined
دریں اثناء سکھ پال سنگھ کھیرا اور کچھ دیگر ارکان اسمبلی نے رانا گرجیت سنگھ کو وزیر بنانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس شخص کو وزیر کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا اسے دوبارہ بنانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ان کے خلاف کئی مقدمات ہیں جن کی وجہ سے انہیں کابینہ سے نکالا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز