ممبئی: شیوسینا (یو بی ٹی) کے سینئر رہنما اور رکنِ پارلیمنٹ سنجے راؤت نے بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے پر رقم کی تقسیم کے الزامات کو سنگین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ نالاسوپارہ کے ہوٹل میں جو 5 کروڑ روپے دکھائے گئے تھے، وہ اصل میں 15 کروڑ روپے تھے۔ راؤت نے سوال اٹھایا کہ باقی رقم کہاں گئی؟
Published: undefined
سنجے راؤت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی رہنما ونود تاوڑے جس ہوٹل میں موجود تھے، وہاں میڈیا نے 5 کروڑ روپے کا دعویٰ کیا لیکن حقیقت میں وہاں 15 کروڑ روپے تھے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس معاملے کی مکمل چھان بین کرنی چاہیے تاکہ اصل حقیقت سامنے آسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ صرف رقم کی تقسیم کا نہیں بلکہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا ہے۔ راؤت نے زور دیا کہ انتخابات کے بعد اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کی جانی چاہیے اور ملوث افراد کو سزا دی جانی چاہیے۔
Published: undefined
راؤت نے ناصرف نالاسوپارہ معاملے پر بلکہ ناسک میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے قافلہ سے مبینہ طور پر کروڑوں روپے ضبط ہونے کے معاملے پر بھی اظہارِ تشویش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے قافلہ کی گاڑیوں میں صرف ’خالی بکسے‘ موجود تھے اور اس پر بھی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔
راؤت نے بی جے پی کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب کسی ہوٹل میں بی جے پی رہنما کی موجودگی میں رقم کی تقسیم کی خبریں آئیں تو اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ’دال میں کچھ کالا‘ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined