رانچی: سعودی عرب میں گزشتہ چند مہینوں سے پھنسے جھارکھنڈ کے 45 مزدوروں میں سے 14 کی وطن واپسی ہو گئی ہے اور باقی 31 کی وطن واپسی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، یہ تمام مزدور ہزاری باغ، گریڈیہہ اور بوکارو اضلاع کے رہائشی ہیں اور انہیں کیرالہ کے ایجنٹوں نے مختلف کمپنیوں میں مزدوری کے لیے بھیجا تھا۔
Published: undefined
یہ مزدور نہ صرف سخت حالات میں کام کر رہے تھے بلکہ ان کی کئی مہینوں کی تنخواہیں بھی واجب الادا تھیں۔ پھنسے ہوئے مزدوروں نے متعدد بار ویڈیو پیغامات جاری کیے اور مرکزی و ریاستی حکومت سے واپسی کی اپیل کی۔ جھارکھنڈ حکومت کے محنت و وسائل کے محکمہ کی درخواست پر، مرکزی وزارت خارجہ نے مداخلت کی اور مزدوروں کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کیے۔
Published: undefined
پہلے گروپ میں واپس آنے والے 14 مزدوروں نے بتایا کہ انہیں کیرالہ کے ایجنٹ آر ایس پانڈیان اور ایل کے سوامی نے سعودی عرب بھیجا تھا۔ ہر مزدور سے 55 ہزار روپے وصول کیے گئے تھے جو آر ایس پانڈیان کے بیٹے ایس منی بالا کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے تھے۔ انہیں بہتر تنخواہ والی نوکری کا وعدہ کیا گیا تھا۔
مزدوروں کو 11 مئی 2023 کو سعودی عرب روانہ ہونے کے بعد سخت حالات میں کام پر لگا دیا گیا۔ وعدہ کے مطابق تنخواہ بھی نہیں دی گئی اور کمپنی نے ان کے پاسپورٹ بھی ضبط کر لیے۔ ان کی اب بھی کئی مہینوں کی تنخواہ واجب الادا ہے۔
Published: undefined
واپس آنے والے مزدوروں میں ہزاری باغ ضلع کے وشنو گڑھ تھانہ علاقے کے بالمکا کے رہائشی تِلک مہتو، اوچ گھنا کے نندلال مہتو، سوکر مہتو، سنیل مہتو، کرگالو کے رہائشی بہادر مہتو، ناگیشور مہتو، ناگی کے چورامان مہتو، گالوبار کے بھونیشور مہتو، ہزاری باغ ضلع کے گورہر تھانہ علاقے کے بھیایڈیہہ کے رہائشی بال گووند مہتو، گریڈیہہ ضلع کے بگودر تھانہ علاقے کے ناواڈیہہ کے رہائشی سوہن کمار، بیکو کے کامیشور ساؤ، نمیاگھاٹ تھانہ علاقے کے پورداگ گاؤں کے رہائشی گنیش ساؤ اور بوکارو ضلع کے چتروچٹی علاقے کے بڑکی سیدھا بارا کے رہائشی منوہر مہتو شامل ہیں۔
ان تمام نے جمعہ کے روز گریڈیہہ کے جے ایم ایم کے رکن اسمبلی سودویا کمار سونو سے ملاقات کی اور حکومت کی طرف سے کی گئی کوششوں کے لیے شکریہ ادا کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined