نئی دہلی: کانگریس نے جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کے ’جل جیون مشن‘ منصوبہ میں 13 ہزار کروڑ روپے کے گھوٹالے کا الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے جانچ کرانے کی جگہ اس گھوٹالے کو ظاہر کرنے والے دلت آئی اے ایس افسر اشوک پرمار کا استحصال کیا، ان کا ایک سال میں چار بار ٹرانسفر ہوا۔ جموں و کشمیر کے ایل جی کے ذریعہ انھیں بے عزت کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی گھوٹالے کے الزامات میں ملوث بدعنوان افسران کو بچایا گیا اور پروموشن (ترقی) دیا گیا۔
Published: undefined
پیر کے روز نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس محکمہ مواصلات میں میڈیا اور پبلسٹی کے چیئرمین پون کھیڑا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا کی ناک کے نیچے یہ گھوٹالہ ہوا ہے۔ اس گھوٹالے میں ایل جی منوج سنہا اور مودی حکومت میں مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت پر شبہات کی سوئی جاتی ہے۔ مرکزی وزیر پر شک کی سوئی اس لیے جاتی ہے کیونکہ انھوں نے ایک وہسل بلووَر کو سزا دی اور بدعنوانی کے الزامات میں ملوث افسران کو بچایا۔
Published: undefined
کھیڑا نے کہا کہ اس گھوٹالے کو انجام دینے کے لیے تکنیکی اور انتظامی منظوری کے بغیر ٹنڈر نکالا گیا۔ بے ضابطگیاں باہر نہ آئیں، اس کے لیے منصوبوں کا بٹوارا کیا گیا۔ کمپوزٹ ٹنڈر کی رسم کو چھوڑ دیا گیا۔ منصوبہ کے تحت تقریباً ہر ضلع میں ٹھیکیداروں کے ذریعہ گھٹیا کام کیا گیا۔ مختلف سطحوں پر بار بار بات چیت کے باوجود کسی ماہر صلاح کار کو مقرر نہیں کیا گیا۔
Published: undefined
کھیڑا کا کہنا ہے کہ اپنی شکایت میں پرمار نے حیران کرنے والے انکشافات کیے ہیں، کہ ایل جی منوج سنہا نے 6 جون 2022 کو انھیں بغیر کسی غلطی کے پریشان کرنے اور بے عزت کرنے کے مقصد سے میٹنگ ہال سے باہر نکال دیا تھا۔ حکومت ہند کی ٹرانسفر پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کا لگاتار ٹرانسفر کیا گیا۔ قومی درج فہرست ذات کمیشن کو لکھے ایک خط میں پرمار نے جموں و کشمیر کے ایل جی اور چیف سکریٹری پر استحصال، دھمکی اور بدتمیزی کا الزام عائد کیا ہے اور ان کے لگاتار ٹرانسفر کی وجہ نسلی تفریق و تعصب کو قرار دیا ہے۔ کھیڑا نے کہا کہ یہ مودی حکومت کی دلت مخالف ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔
Published: undefined
کھیڑا نے مودی حکومت سے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ گھوٹالے کو ظاہر کرنے والے آئی اے ایس افسر کو کیوں پریشان کیا گیا اور ہدف بنایا گیا؟ اس گھوٹالے کا ماسٹر مائنڈ کون ہے؟ گھوٹالے کی بڑی مچھلی کہاں ہے؟ یہ لوٹا ہوا پیسہ کہاں گیا؟ وزارت داخلہ میں شکایتوں اور سی بی آئی جانچ کے مطالبہ کے باوجود گھوٹالے کی تفصیلی جانچ کے حکم کیوں نہیں دیے؟ مودی حکومت کسے بچانے کی کوشش کر رہی ہے؟ ایک دلت آئی اے ایس افسر کے استحصال کے سنگین الزامات کے باوجود قومی درج فہرست ذات کمیشن نے ایل جی کو طلب کیوں نہیں کیا؟ مودی حکومت نے اشوک پرمار پر جھوٹے الزامات لگائے کہ وہ کانٹریکٹ کمیٹی کے چیف بننا چاہتے تھے، لیکن اس کا کوئی تحریری ثبوت نہیں ہے۔ کیا یہ ایک ’وہسل بلووَر‘ کا استحصال نہیں ہے؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز