آندھراپردیش کے ضلع پرکاشم کے کوری چھید و اور پامورو گاؤں میں ہینڈ سینیٹائزر پینے سے جمعہ کے روز کم از کم 13 افراد کی موت ہوگئی۔
Published: undefined
پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شراب کی دکانیں بند ہونے کے سبب لوگوں نے کولڈ ڈرنکس میں سینیٹائزر ملاکر پی لیا اور یہ کام کئی دن سے کر رہے تھے۔ ان میں سے 10 افراد کوری چھیدو اور تین پامورو گاؤں میں جاں بحق ہوگئے۔ مرنے والوں میں زیادہ تر بھکاری اور مزدور طبقہ کے ہیں۔
Published: undefined
دیہاتیوں نے بتایا کہ یہ لوگ کئی دنوں سے شراب کی بجائے سینیٹائزر پی رہے تھے اور ان میں سے کچھ بیہوش ہوگئے تھے اور کچھ کو پیٹ میں درد کی شکایت ہوئی تھی۔ ان کی لاشیں گاؤں کے مختلف مقامات پر پائی گئیں۔
Published: undefined
جب کچھ لوگوں کو تشویشناک ناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تو انہوں نے بتایا کہ شراب کی عدم فراہمی کی وجہ سے انہوں نے سینیٹائزر پی لیا تھا۔ پولیس نے موقع سے سے سینیٹائزر کی خالی بوتلیں برآمد کرلی ہیں اور انہیں جانچ کے لئے لیبارٹری بھجوا دی ہے۔
Published: undefined
پولیس سپرنٹنڈنٹ سدھارتھ کوشل نے بتایا کہ ان کے اہل خانہ نے پولیس کو اطلاع دی کہ شراب کی دکانیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بند ہیں اور پچھلے 10 دن سے سینیٹائزر پی رہے ہیں۔ پولیس نے گاؤں میں فروخت ہونے والے سینٹائزر ضبط کرلیا ہے انہیں جانچ کے لئے بھیج دیا ہے اور اس معاملے کی تفصیلی تفتیش کی جارہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز