کرناٹک میں مندر کے باہر ایک دل دہلانے والا واقعہ پیش آ یا جس میں زہریلا پرساد کھانے والے کم از کم 80 افراد کو ہسپتال لے جایا گیا ہے اور اس میں تازہ خبر ملنے تک کم از کم 11 افراد کی موت ہو گئی۔ مرنے والوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
اس واقعے کے بعد مندر انتظامیہ کا ایک رکن اوترمندر کا مینیجر مادیش کو پولیس حراست میں لے لیا گیا ہے ۔
Published: undefined
واضح راہے اس مندر میں ایک مذہبی تقریب منعقد ہوئی تھی جس میں شرکت کرنے کے لئے بڑی تعداد میں عقیدتمند آئے تھے جن کو تقریب کے بعد پرساد دیا گیا جس کے کھانے کے بعد یہ حالت ہوئی ۔ اس تقریب میں شامل ایک شخص نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہمیں چاولوں اور ٹماٹروں سے بنا کھانا پیش کیا گیا تھا جس میں سے بُو آ رہی تھی۔‘ جن لوگوں نے وہ کھانا پھینک دیا وہ ٹھیک بتائے جا رہے ہیں ۔
یہ چاول اس مذہبی اجتماع کے بعد روایتی طور پر پیش کیے جاتے ہیں۔ ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ ’آج چڑھاوں کا دن تھا اور کئی لوگ قریبی گاؤں سے آئے تھے۔`
کئی لوگوں نے اس واقعے پر صدمے کا اظہار کیا جن میں سابق انڈین وزیرِ اعظم ایچ ڈی دی گودا شامل ہیں۔
انھوں نے ٹویٹ کیا ’جن خاندانوں کے لوگوں کی جانںی گئی وہ اپنا ضبط قائم رکھیں تاکہ وہ اس تکلیف کو سہہ پائیں۔‘ یہ واقعہ حنور تالوکا کے سلوادی گاؤں کےمندر کا ہے ۔ بیمار افراد قریبی اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined