قومی خبریں

تلنگانہ: بی آر ایس کی میٹنگ میں شامل ہونے والے 106 سرکاری ملازمین معطل، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں پھنسے

میدک لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار رگھونندن راؤ نے اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر اور ریونیو بورڈ افسر کو فون پر شکایت کی تھی کہ ڈی آر ڈی اے ملازمین بی آر ایس کی ایک میٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس

 

تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع میں بی آر ایس (بھارتیہ راشٹر سمیتی) کی میٹنگ میں حصہ لینے والے 106 سرکاری ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ سبھی ملازمین انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 7 اپریل کو میدک پارلیمانی حلقہ کے سدی پیٹ واقع ریڈی فنکشن ہال میں بی آر ایس کی میٹنگ میں شریک ہوئے تھے۔

Published: undefined

سدی پیٹ ضلع الیکٹورل افسر اور کلکٹر ایم منو چودھری نے ان ملازمین کے بی آر ایس کی میٹنگ میں شامل ہونے کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تصور کرتے ہوئے ضلع دیہی ڈیولپمنٹ ایجنسی سدی پیٹ، ایم جی این آر ای جی ایس اور ایس ای آر پی کے 106 اسٹاف اراکین کو معطل کر دیا۔

Published: undefined

یہ کارروائی تب کی گئی جب بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی اور میدک لوک سبھا سیٹ سے پارٹی امیدوار رگھونندن یادو نے اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر اور ریونیو بورڈ افسر کو فون پر شکایت کی۔ انھوں نے جانکاری دی کہ ڈی آر ڈی اے ملازمین لوک سبھا انتخاب سے متعلق بی آر ایس کی ایک میٹنگ میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس خبر پر ایک اڑن دستہ کی ٹیم نے میٹنگ والی جگہ کا دورہ کیا اور پایا کہ 15-10 لوگ اب بھی میٹنگ میں موجود ہیں۔ اس نے انتظامیہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کیا جس سے پتہ چلا کہ بی آر ایس نے اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر، سدی پیٹ سے اجازت حاصل کیے بغیر میٹنگ منعقد کی تھی۔ بی آر ایس کے دو لیڈران کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کی گئی ہے۔

Published: undefined

سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر الیکٹورل افسران نے میٹنگ میں حصہ لینے والے ڈی آر ڈی اے کے 40 ملازمین کی شناخت کی۔ بعد میں دیگر 66 ملازمین کی بھی شناخت کی گئی۔ سبھی 106 اسٹاف اراکین کو فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے۔ ان سرکاری ملازمین کی اس حرکت کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی مانا گیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined