ابن صفی کو کون نہیں جانتا! اردو میں جاسوسی ناول کے آسمان پر وہ ایسے درخشندہ ستارہ کی طرح ہیں جس کی روشنی رہتی دنیا تک مدھم نہیں ہونے والی۔ ابن صفی نے جاسوسی کرداروں کی ایک بے مثال دنیا قائم کی ہے اور ان کرداروں کے درمیان ایسا پلاٹ تیار کیا جو آج بھی کوئی پڑھتا ہے تو حیران رہ جاتا ہے کہ کیا کوئی انسانی دماغ اس طرح بھی سوچ سکتا ہے۔ اس عظیم شخصیت کا آج یومِ پیدائش ہے، اور یومِ وفات بھی۔ جی ہاں، ابن صفی کی پیدائش 26 جولائی 1928 کو الٰہ آباد (پریاگ راج) کے نارا شہر میں ہوئی تھی، اور انتقال 28 جولائی 1980 کو پاکستان میں ہوا جہاں وہ کراچی کے پاپوش نگر قبرستان میں دفن کیے گئے۔
Published: undefined
ابن صفی کا اصل نام اسرار احمد تھا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ انھوں نے اردو ادب کو لازوال جاسوسی ناول ہی نہیں دیے، بلکہ اعلیٰ معیاری غزلوں کی سوغات بھی دی۔ کچھ لوگوں کو اس بات کا شاید علم نہ ہو، لیکن انھوں نے ’اسرار ناروی‘ کے نام سے غزلیں اور نظمیں لکھی ہیں۔ اردو ادب کی اس عظیم ہستی کے یومِ پیدائش اور یومِ وفات کے موقع پر ’قومی آواز‘ کے قارئین کے لیے پیش ہے ان کی تین اہم غزلیں:
Published: undefined
کچھ تو تعلق کچھ تو لگاؤ
میرے دشمن ہی کہلاؤ
دل سا کھلونا ہاتھ آیا ہے
کھیلو توڑو جی بہلاؤ
کل اغیار میں بیٹھے تھے تم
ہاں ہاں کوئی بات بناؤ
کون ہے ہم سا چاہنے والا
اتنا بھی اب دل نہ دکھاؤ
حسن تھا جب مستور حیا میں
عشق تھا خون دل کا رچاؤ
حسن بنا جب بہتی گنگا
عشق ہوا کاغذ کی ناؤ
شب بھر کتنی راتیں گزریں
حضرت دل اب ہوش میں آؤ
Published: undefined
یوں ہی وابستگی نہیں ہوتی
دور سے دوستی نہیں ہوتی
جب دلوں میں غبار ہوتا ہے
ڈھنگ سے بات بھی نہیں ہوتی
چاند کا حسن بھی زمین سے ہے
چاند پر چاندنی نہیں ہوتی
جو نہ گزرے پری وشوں میں کبھی
کام کی زندگی نہیں ہوتی
دن کے بھولے کو رات ڈستی ہے
شام کو واپسی نہیں ہوتی
آدمی کیوں ہے وحشتوں کا شکار
کیوں جنوں میں کمی نہیں ہوتی
اک مرض کے ہزار ہیں نباض
پھر بھی تشخیص ہی نہیں ہوتی
Published: undefined
آج کی رات کٹے گی کیوں کر ساز نہ جام نہ تو مہمان
صبح تلک کیا جانئے کیا ہو آنکھ لگے یا جائے جان
پچھلی رات کا سناٹا کہتا ہے اب کیا آئیں گے
عقل یہ کہتی ہے سو جاؤ دل کہتا ہے ایک نہ مان
ملک طرب کے رہنے والو یہ کیسی مجبوری ہے
ہونٹوں کی بستی میں چراغاں دل کے نگر اتنے سنسان
ان کی بانہوں کے حلقے میں عشق بنا ہے پیر طریق
اب ایسے میں بتاؤ یارو کس جا کفر کدھر ایمان
ہم نہ کہیں گے آپ کے آگے رو رو دیدے کھوئے ہیں
آپ نے بپتا سن لی ہماری بڑا کرم لاکھوں احسان
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز