باورچی خانہ

رمضان المبارک: سحر و افطار میں دہی اور چھوٹی الائچی کا استعمال کتنا مفید؟

عمومی طور پر ہم سحر و افطار میں صحت بخش غذائیں استعمال نہیں کرتے، روایتی پکوانوں کے ساتھ ایسی چیزیں شامل کرنا ضروری ہے جو ہمیں دن بھر توانائی بحال رکھنے میں معاون ہوں اور دہی اس میں سرفہرست ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

دہی، تصویر سوشل میڈیا

 

ماہ رمضان میں چاہے سحری کا دسترخوان ہو یا افطار کا، گھر میں ہر ایک کی پسند کا خیال رکھنا اور کھانوں میں نت نئی تراکیب کو شامل کرنا ہماری روایات کا حصہ رہا ہے۔ اسلامی کیلینڈر کے اعتبار سے رمضان کے روزے کبھی سردی میں آتے ہیں تو کبھی گرمی میں۔ اب چاہے کم دورانیہ والے روزے ہوں یا طویل دورانیے کے، ایک سوال اکثر کی زبان پر ہوتا ہے کہ پیاس لگی تو کیا کریں گے؟

Published: undefined

ان دنوں ہند و پاک میں ماہ رمضان مارچ اور اپریل کے موسم میں آیا ہے جب ملک کے اکثرعلاقوں میں موسم قدرے بہتر اور معتدل ہے، لیکن رمضان شروع ہوتے ہی ہر کوئی پیاس سے بچنے کے اپنے اپنے آزمودہ ٹوٹکے دوست احباب کے ساتھ شیئر کرنا شروع کر دیتا ہے۔ ان میں سرفہرست سحری کے وقت چھوٹی الائچی، پودینہ اور دہی کھانے کے ساتھ ساتھ ڈھیر سارا پانی پینا شامل ہیں۔ ان ٹوٹکوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر آپ نے سحری میں ان چیزوں کو استعمال کیا تو آپ کا 14 گھنٹے سے زائد دورانیے کا روزہ بنا پیاس کے آرام سے گزر جائے گا۔ لیکن ان تمام مفروضوں میں کتنی صداقت ہے اور کیا واقعے یہ ٹوٹکے روزے میں پیاس کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتے ہیں؟

Published: undefined

ہم نے اسی حوالے سے ماہر غذائیت زینب غیورسے نہ صرف ان ٹوٹکوں پر تفصیلی بات کی بلکہ یہ بھی جانا کہ اس مہنگائی کے دور میں کم خرچ میں سحر و افطار میں کیا کھانا چاہیے اور کیا پلیٹ سے باہر کر دینا عقلمندی کا تقاضا ہے۔ ہمارے ہاں رمضان کے دسترخوان کو روایتی اور ثقافتی اعتبار سے خاص اہمیت ہوتی ہے۔ اگر ہم سحری کے وقت کی بات کریں تو اس میں کھجلے پھینی سے لے کر پراٹھے، انڈے، سالن خصوصاً گوشت کی ڈش، دہی، لسی، ملک شیک غرض ایک لمبی فہرست ہے جو روزہ دارکھاتے ہیں۔

Published: undefined

تاہم ماہرغذائیت زینب غیور کے مطابق عمومی طور پر ہم سحر و افطار میں صحت بخش غذائیں استعمال نہیں کرتے۔ ان کے مطابق روایتی پکوانوں کے ساتھ ایسی چیزوں کو شامل کرنا ضروری ہے جو ہمیں دن بھر توانائی بحال رکھنے میں معاون ہوں اور دہی اس میں سرفہرست ہے۔ سحری کے وقت دہی کا استعمال بہت اچھا ہے۔ دودھ سے بنی اشیا سے حاصل ہونے والے ملک پروٹین ہمارے معدے میں بہت دیر تک موجود رہتے ہیں اور اس کی وجہ سے ذیادہ دیر تک بھوک کا احساس نہیں ہوتا۔ زینب غیور کے مطابق دہی میں کچھ ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو آپ کی پانی کی طلب کو پورا کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں کیونکہ اس میں پوٹاشیم ہوتا ہے اور سوڈیم کی مقدار کم ہوتی ہے۔

Published: undefined

ڈاکٹر زنیب کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ دہی میں چینی یا دیگر چیزیں شامل کر دیتے ہیں، وہ شامل نہ کریں تو دہی سحری میں ہماری توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے معاون ہے۔ اس سوال پر کہ کیا سبز الائچی اور پودینے کے پتے روزے کی حالت میں پیاس کو کم کرتے ہیں؟ انھوں نے بتایا کہ سبز الائچی اور پودینے کے پتے سلاد میں یا ویسے ہی چبانے میں مضائقہ نہیں کیونکہ یہ دونوں چیزیں ہمیں بلاشبہ تازگی کا احساس دیتی ہیں تاہم اس کا براہ راست تعلق آپ کی پیاس کم کرنے سے نہیں ہے۔

Published: undefined

لسی اور لیموں پانی صحت و جیب دونوں کے لیے بہترین:

روزہ کھولتے ہی رنگ بہ رنگے ٹھنڈے مشروبات دن بھر کی پیاس کے بعد من کو للچاتے تو ہیں تاہم ماہرین ایک ساتھ بہت ذیادہ پانی پینے سے روکتے ہیں۔ ماہر غذائیت زینب غیور کہتی ہیں کہ افطاری میں ٹھنڈے مشروبات کا استعمال نقصان دہ ہوتا ہے کیونکہ پورا دن معدہ خالی رہنے کے بعد جب ہم ٹھنڈے مشروبات لیتے ہیں تو اس سے معدے میں تکلیف ہو سکتی ہے۔ اس لیے افطار میں پہلے سادہ پانی یا کم ٹھنڈا مشروب لیں تاکہ گیسٹرک پین (معدے کے درد) سے بچا جا سکے۔ انھوں نے افطار کے وقت جوسز اور میٹھے مشروبات سے بہتر ملک شیک لسی اور لیموں پانی کو قرار دیا۔ لسی اور لیموں پانی صحت و جیب دونوں کے لیے بہترین ہیں تاہم ایک ساتھ بہت زیادہ پانی پینے کے بجائے تھوڑا تھوڑا کر کے پیئیں چاہے سحری ہو یا افطاری۔

Published: undefined

رمضان میں ایک جانب جہاں زبان کے چٹخارے پر بہت ذیادہ زور رہتا ہے وہیں بہت سے لوگ اس مہینے اپنی ڈائیٹ کو پلان کرنے اور وزن کم کرنے کی کوشش کے لیے بھی بہترین وقت قرار دیتے ہیں۔ اس حوالے سے جب ہم نے زینب غیور سے سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ رمضان وزن کرنے کے لیے آئیڈیل وقت ہو سکتا ہے جس میں ہمیں اپنی غذا میں سلاد کی مقدار بڑھا کر مدد مل سکتی ہے تاہم رمضان میں ’فیٹ ڈائیٹ‘ ایک رسک بھی ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر زینب کے مطابق رمضان میں متوازن غذا سے بھی وزن کم کرنے میں کچھ حد تک مدد مل سکتی ہے تاہم روزے کی حالت میں ورزش نہ کریں کیونکہ اس سے آپ کے جسم میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ جسمانی ورزش اس وقت کریں جب آپ پانی پی سکتے ہوں۔

(بشکریہ بی بی سی اردو ڈاٹ کام)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined