آئی پی ایل

آئی پی ایل 2023: سی اے اے-این آر سی کے خلاف پوسٹر منظور نہیں! اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے والوں کے لیے گائیڈلائن جاری

دہلی، موہالی، حیدر آباد اور احمد آباد شہر میں میچوں کے دوران ناظرین کو اسٹیڈیم کے اندر سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت والے پوسٹر کو لے کر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آئی پی ایل، تصویر آئی اے این ایس
آئی پی ایل، تصویر آئی اے این ایس 

انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) طویل مدت کے بعد ایک بار پھر اپنے پرانے فارمیٹ میں کھیلا جا رہا ہے۔ اس میں ایک ٹیم کو اپنے گھریلو میدان پر 7 مقابلے کھیلنے کا موقع ملے گا۔ اسی درمیان دہلی، موہالی، حیدر آباد اور احمد آباد میں کھیلے جانے والے مقابلوں کے پیش نظر اسٹیڈیم جا کر میچ کا لطف لینے والے ناظرین کے لیے ایک خاص گائیڈلائن جاری کی گئی ہے۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی، موہالی، حیدر آباد اور احمد آباد شہر میں میچوں کے دوران ناظرین کو اسٹیڈیم کے اندر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کی مخالفت کرتے ہوئے پوسٹر لے کر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ چنئی سپرکنگز، دہلی کیپٹلز، گجرات ٹائٹنس، لکھنؤ سپر جائنٹس، سنرائزرس حیدر آباد، راجستھان رائلز اور پنجاب کنگز ٹیم کے گھریلو میچوں کی ٹکٹ فروخت کرنے کا حق پے ٹی ایم انسائیڈر کو ملا ہوا ہے۔ ٹکٹ فروختگی کو لے کر پے ٹی ایم انسائیڈر کی طرف سے ممنوعہ سامانوں کی فہرست جاری کی گئی ہے۔ ممنوعہ سامانوں کی اس فہرست میں اس میں سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت سے متعلق پوسٹر بھی ہیں۔

Published: undefined

سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت والے پوسٹر پر پابندی والے حکم سے متعلق خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ایسا فیصلہ فرنچائزی سے ان کے گھریلو میچوں کو لے کر ٹکٹنگ پارٹنر کے ذریعہ صلاح لینے کے بعد لیا گیا ہوگا۔ حالانکہ بی سی سی آئی سے مشورہ کے بعد ہی ایسا کیا جاتا ہے، جس میں کسی بھی اسپورٹس ایوینٹ کے دوران سیاسی یا دیگر ایشوز کے پوسٹر میدان پر لہرانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں بی سی سی آئی کے ایک افسر نے اس سال کے شروع میں کھیلے گئے فیفا ورلڈ کپ کی گائیڈلائنس کو یاد دلایا جس میں اصولوں کے مطابق کسی کو بھی سیاسی، مذہبی یا دیگر کسی طرح کے نعرہ لکھے پوسٹر کو لے کر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined