محض 2.30 گھنٹے رہ گئے ہیں جب آئی پی ایل 2021 کے فائنل میچ میں کولکاتا نائٹ رائیڈرس (کے کے آر) کا مقابلہ چنئی سپر کنگس (سی ایس کے) سے ہوگا۔ دبئی میں کھیلے جانے والے اس مقابلہ کے لیے کرکٹ شیدائی پوری طرح سے تیار بیٹھے ہیں۔ چنئی جہاں اب تک 3 آئی پی ایل فائنل جیت چکی ہے، وہیں کولکاتا نے 2 بار آئی پی ایل ٹرافی پر قبضہ کیا ہے۔ یعنی آج یا تو کولکاتا میچ جیت کر چنئی کی برابری کرے گی، یا پھر چنئی چوتھا آئی پی ایل تاج اپنے سر پر سجائے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کولکاتا ٹیم نے ابھی تک دو بار آئی پی ایل کے فائنل میں داخلہ پایا ہے، اور دونوں ہی بار وہ جیت کر بازیگر بنی ہے۔ یعنی مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں چنئی پر بھی کم دباؤ نہیں رہنے والا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دھونی کی ٹیم نے گروپ اسٹیج میں دوسرا مقام حاصل کر پلے آف میں جگہ بنائی تھی۔ اس کے بعد چنئی نے پہلے کوالیفائر میں دہلی کیپٹلز کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی۔ دوسری طرف کولکاتا نے نیٹ رَن ریٹ کی بنیاد پر ممبئی کو پیچھے چھوڑ کر چوتھا مقام حاصل کیا اور پلے آف میں جگہ بنائی۔ پھر کے کے آر نے المنیٹر میں وراٹ کوہلی کی کپتانی والی رائل چیلنجرس بنگلورو ٹیم کو دوسرے کوالیفائر میں جگہ بنائی۔ پھر کولکاتا نے دہلی کو شکست دے کر فائنل کا ٹکٹ پکّا کر لیا۔
Published: undefined
جہاں تک دونوں ٹیموں کے کپتان کا سوال ہے، دھونی کرکٹ کی بہت اچھی سمجھ رکھتے ہیں اور اپنے ہر کھلاڑی کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانا جانتے ہیں۔ دوسری طرف کولکاتا کے کپتان ایان مورگن پر کافی دباؤ ہے کیونکہ وہ ابھی تک اپنی ٹیم کے لیے کچھ خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے ہیں۔ کولکاتا کو کچھ نوجوان کھلاڑیوں نے بہترین پرفارمنس کے ذریعہ فائنل تک پہنچایا ہے۔ دھونی بطور کپتان نویں بار آئی پی ایل فائنل کھیلنے جا رہے ہیں، اس لیے بھی وہ مورگن کے مقابلے زیادہ بہتر حالت میں نظر آ رہے ہیں۔ لیکن 2012 اور 2014 میں آئی پی ایل چمپئن بننے والی کولکاتا کے کھلاڑی اگر آج اپنے رَنگ میں نظر آئے تو پھر دھونی کے لیے میچ جیتنا بہت آسان نہیں ہوگا۔ ویسے بھی کولکاتا 2012 میں چنئی کو شکست دے کر ہی پہلی بار آئی پی ایل چمپئن بنا تھا۔
Published: undefined
جہاں تک آئی پی ایل میں دونوں ٹیموں کے درمیان ہوئے مقابلے کی بات ہے، اب تک 24 میچ ہوئے ہیں۔ ان میں سے چنئی کو 16 اور کولکاتا کو 8 مقابلوں میں فتح حاصل ہوئی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان ہوئے پچھلے پانچ مقابلوں میں چنئی نے 4 اور کولکاتا نے 1 میچ جیتا ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو چنئی کا پلڑا تھوڑا بھاری نظر آ رہا ہے۔ اب چند گھنٹے بعد شروع ہونے والے میچ میں پتہ چل پائے گا کہ اس بار کون سی ٹیم اپنے شیدائیوں کو جشن کا موقع دے گی، اور کون ٹیم مایوس کرے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز