اتوار کے روز دہلی کیپٹلز اور کنگز الیون پنجاب کے درمیان دلچسپ مقابلے میں حالانکہ جیت دہلی کیپٹلز کی ہوئی، لیکن امپائر کا ایک فیصلہ تنازعہ کا شکار ہو گیا ہے جس نے میچ پنجاب کے منھ سے چھین لیا۔ دراصل 19ویں اوور کی تیسری گیند پر مینک اگروال نے دوڑ کر دو رن پورے کیے لیکن امپائر نتن مینن نے 'شارٹ رن' کا اشارہ دیتے ہوئے ایک رن شمار کیا۔ بعد میں ری پلے سے پتہ چلا کہ کرس جارڈن نے بیٹ کریز پر رکھا تھا، یعنی 'شارٹ رن' نہیں تھا۔ اور پھر اس ایک رن کی کمی نے میچ کو ٹائی کر دیا۔ پھر سپر اوور میں دہلی نے پنجاب کو بہ آسانی شکست دے دی۔
Published: undefined
امپائر کی اس غلطی کے خلاف میچ ختم ہونے کے بعد سے ہی آوازیں اٹھنے لگی تھیں، لیکن اب ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ کنگز الیون پنجاب نے خراب امپائرنگ کی شکایت میچ ریفری جواگل سری ناتھ سے کر دی ہے۔ خبر رساں ادارہ اے این آئی نے ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ پنجاب کی ٹیم نے امپائر کے فیصلے پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے اور اسے حیران کرنے والا بتایا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سری ناتھ اس شکایت پر سنجیدگی سے غور کریں گے اور ممکن ہے کہ امپائر نتن مینن کے خلاف آئی پی ایل گورننگ کونسل میں کارروائی ہو۔ کئی سابق کرکٹر اور کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ امپائر کو اگر رن کو لے کر کوئی شبہ تھا تو انھوں نے تیسرے امپائر کی مدد کیوں نہیں لی۔ اگر ایسا کیا جاتا تو اس غلطی سے بچا جا سکتا تھا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ امپائر کے غلط فیصلہ کی ہندوستان کے سابق مایہ ناز کرکٹر وریندر سہواگ نے بھی تنقید کی ہے۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں طنزیہ انداز میں لکھا ہے کہ "میں مین آف دی میچ کے انتخاب سے مطمئن نہیں ہوں۔ جس امپائر نے اس رن کو شارٹ قرار دیا انھیں مین آف دی میچ دیا جانا چاہیے۔" اس ٹوئٹ کے ساتھ وریندر سہواگ نے وہ تصویر بھی لگائی ہے جس میں صاف نظر آ رہا ہے کہ کرس جارڈن نے اپنا بیٹ کریز پر رکھا تھا۔ ساتھ ہی وریندر سہواگ نے لکھا ہے کہ "شارٹ رن نہیں تھا۔ اور یہی فرق تھا۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined