دبئی: آئی پی ایل 13 میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی دہلی کیپٹلز ٹیم منگل کو کنگز الیون پنجاب کے خلاف پلے آف میں کوالیفائی کرنے کے ارادے سے جبکہ پنجاب کی ٹیم جوابی وار لگانے کے ارادے سے اترے گی۔
دہلی نے گذشتہ میچ میں چنئی سپر کنگز کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ میں اپنی ساتویں جیت درج کی تھی۔ پنجاب نے بھی سپر اوور میں اپنے آخری اوور میں دفاعی چمپئن ممبئی انڈینز کو شکست دے کر ٹورنامنٹ میں اپنی امیدوں کو برقرار رکھا تھا۔دہلی کے نو میچوں میں سات جیت اور دو شکست کے ساتھ 14 پوائنٹس ہیں اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں سرفہرست ہے جب کہ نو میچوں میں پنجاب کے تین جیت ، چھ ہار کے ساتھ چھ پوائنٹس ہیں اور چھٹے نمبر پر ہے۔ اپنی پلے آف امیدوں کو برقرار رکھنے کے لئے پنجاب کو دہلی کے خلاف جیتن لازمی حاصل کرنی ہوگی۔
Published: undefined
آئی پی ایل کے دوسرے میچ میں دہلی نے پنجاب کو سپر اوور میں شکست دی تھی ۔ پنجاب کو اس شکست کا بدلہ لینے کا موقع ملے گا اور دو مسلسل جیت سے پرجوش پنجاب کی ٹیم دہلی کے خلاف جوابی کارروائی کے ارادے سے واپس آئے گی۔
ٹورنامنٹ کی مضبوط ٹیم دہلی تقریبا پلے آف میں کوالیفائی کر چکی ہے لیکن وہ پنجاب کے خلاف جیت حاصل کر کے فائنل فور میں داخل ہونا چاہے گی۔ چنئی کے خلاف سنچری بنانے والے اوپنر شکھر دھون پر ایک بار پھر پنجاب کے خلاف بڑی اننگز کھیلنے کی ذمہ داری ہوگی۔دہلی نے ایک بار پھر چنئی کے خلاف خراب آغاز کیا اور پرتھوی شا (0) پہلے ہی اوور میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ پرتھوی کو اپنی کھوئی ہوئی تال دوبارہ حاصل کرنی ہوگی تاکہ ٹیم کو مضبوط آغاز مل سکے۔
Published: undefined
شکھر نے مسلسل تیسرے میچ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اپنی اننگز سے ٹیم کو فتح کی دہلیز پر پہنچایا۔چنئی کی جانب سے 180 رنز کے ہدف کے تعاقب میں شکھر نے ٹیم کی اننگز کو ایک سرے سے سنبھالے رکھا تھا۔آخر کے اوور میں انہوں نے آل راؤنڈر اکشر پٹیل کے ذریعہ تین چھکوں کی مدد سے کامیابی حاصل کی تھی۔ آخری میچ میں دہلی کا مڈل آرڈر لڑکھڑاگیا تھا اور اجنکیا رہانے ایک بار پھر فلاپ ثابت ہوئے جنہوں نے صرف آٹھ رنز بنائے۔ رہانے کو موقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا اور اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی۔
کپتان شرئیش آئیر بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے تھے اور وہ صرف 23 رنز بناسکے تھے۔ تاہم مارکس اسٹوئنس نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے رن ریٹ کو تیز کیا۔ مڈل آرڈر میں دہلی کی امیدیں ایک بار پھر اسٹوئنس پر رہیں گی۔ چنئی کے خلاف جس طرح اکشر نے بیٹنگ کی اس سے کپتان کا ان پر اعتماد بڑھ گیا ہے۔
Published: undefined
ایئر نے چنئی کے خلاف میچ کے بعد کہا کہ اکشر میں صلاحیت ہے اور اس نے وقتا فوقتا یہ ثابت کیا ہے۔ پنجاب کے بولرز کو وقت پر کم اسکور پر دہلی کے بلے بازوں کو روکنا ہوگا۔ خاص طور پر شکھر جو مستقل طور پر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ٹیم کی فتح میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔
دہلی کے پاس اینریچ نورٹجے ، کاگیسو ربادا ، تشار دیش پانڈے ، اسٹوئنیس اور روی چندرن اشون جیسے بولر موجود ہیں جو پنجاب کے بلے بازوں کے لئے مشکل چیلنج پیش کرسکتے ہیں۔ پنجاب کے بلے بازوں کو دہلی کے بولنگ اٹیک پر قابو پانا ہوگا اور ان کے چیلنج کا مضبوطی سے سامنا کرنا ہوگا۔دہلی کے لئے بھی پنجاب کے کپتان لوکیش راہل اور مینک اگروال کی جوڑی کو روکنا ایک بہت بڑا چیلنج ہوگا جو اپنی ٹیم کو مسلسل ایک بڑا آغاز فراہم کررہے ہیں۔ راہل اور مینک کی جوڑی کو ٹیم کو ایک بار پھر مضبوط آغاز دینا ہوگا اور دہلی کے خلاف اپنی بہترین کارکردگی پیش کرنا ہوگی۔
Published: undefined
کرس گیل کی پنجاب ٹیم میں شمولیت کے ساتھ ہی ان کی بیٹنگ آرڈر پہلے ہی مضبوط ہوچکا ہے۔ گیل اس سیزن میں اب تک دو میچ کھیل چکے ہیں اور پنجاب نے یہ دونوں میچ جیتے ہیں۔ اپنی پلے آف امیدوں کو برقرار رکھنے کے لئے پنجاب کو بہتر انداز میں دہلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔پنجاب کے لئے راہل اپنی کارکردگی سے ٹیم کے حوصلے کو مستقل طور پر بڑھا رہے ہیں اور عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ راہل کو ایک بار پھر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا جو ان کے مڈل آرڈر پر زیادہ دباؤ نہیں ڈالتا ہے۔ راہل کے علاوہ مینک ، گیل ، نکولس پورن اور گلین میکسویل پنجاب کے لئے بڑی اننگز کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ تاہم اس سیزن میں میکس ویل کا بیٹ خاموش رہا ہے اور انہیں جلد ہی ایک بڑی اننگز کھیلنی ہوگی۔
Published: undefined
پنجاب کے لئے بولنگ ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داری محمد سمیع پر ہوگی جنھوں نے آخری میچ میں ممبئی کے خلاف اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ، سپر اوور میں مہلک بالنگ کی اور ممبئی کو صرف پانچ رنز تک محدود کیا۔ سمیع کی بولنگ کی وجہ سے پنجاب جیت گیا۔اس میچ میں دہلی کا پلڑا یقینی طور پر بھاری ہے لیکن دو جیت کے بعد پنجاب کا حوصلہ بھی بڑھ گیا ہے۔ ٹورنامنٹ میں پنجاب کے لئے بہت زیادہ امکانات باقی نہیں ہیں اور ایک ہی شکست ان کے لئے مشکل کھڑی کرسکتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز