انقرہ: اسرائیل اور حماس کی جنگ کے درمیان ترک پارلیمنٹ نے اپنے ریستورانوں سے ایسی کمپنیوں کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے جو 'اسرائیلی جارحیت' کی حمایت کرتی ہیں۔ ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر نعمان قرطولموس نے کہا کہ پارلیمنٹ ایسی مصنوعات استعمال نہیں کرے گی جو اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرتی ہوں۔ انہوں نے ترکی کے شمالی صوبے اوردو میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا کہ "ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی میں ہم ایسی کمپنیوں کی مصنوعات استعمال نہیں کریں گے جو اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرتی ہوں۔‘‘
Published: undefined
ٹی آر ٹی نیوز کے مطابق نعمان قرطولمس نے کہا ہے کہ اب سے ہم ان کمپنیوں سے کچھ نہیں خریدیں گے اور جو خریدا ہے اسے پھینک دیں گے۔ تاہم نعمان نے یہ نہیں بتایا کہ پارلیمنٹ کے ریستراں میں کس کمپنی کی مصنوعات پر پابندی لگائی گئی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترک پارلیمنٹ نے کوکا کولا اور نیسلے کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا ہے۔ مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کوکا کولا اور نیسلے کو پارلیمنٹ ریستراں کے مینو سے ہٹا دیا گیا ہے۔
Published: undefined
ترکیے نے غزہ پر اسرائیلی حملوں پر سوالات اٹھائے ہیں اور اس کے ساتھ ہی اسرائیل کو ملنے والی مغربی حمایت کی بھی مذمت کی ہے۔ اسرائیل اور حماس کی جنگ کے درمیان ترکی نے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔ سفیر کی واپسی کے حوالے سے ترک وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ غزہ میں پیش آنے والے انسانی المیے کے پیش نظر ہم نے اپنے سفیروں کو واپس بلایا تھا۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم نے اسرائیل سے اپنے سفیروں کو مشاورت کے لیے واپس بلا لیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined