لندن: برطانوی جیل میں بند وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے والد نے برطانیہ کے اہلکاروں پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے اشارے پر جولین اسانج کے ساتھ انتہائی برا سلوک کیا جا رہا ہے۔
Published: 30 Sep 2019, 11:10 AM IST
ان کے والد نے ایک اخبار سے بات چیت میں کہا کہ ’’میں جولین اسانج سے آخری بار اگست میں ملا تھا، اس دوران ان کی طبیعت انتہائی خراب دکھائی دی۔ ان کا وزن انتہائی کم ہو گیا ہے۔ یہ بہت تشویشناک ہے اور گزشتہ ایک سال میں ان کے اوپر تشدد میں اضافہ کردیا گیا ہے‘‘۔
Published: 30 Sep 2019, 11:10 AM IST
اس سے قبل وکی لیکس کے ایڈیٹر- ان- چیف کرسٹین ہرافنسن نے الزام لگایا تھا کہ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے ساتھ برطانیہ کے افسران دہشت گردوں سے بھی برا سلوک کر رہے ہیں اور انہیں عدالتی کارروائی کی تیاری کرنے سے روک رہے ہیں۔
Published: 30 Sep 2019, 11:10 AM IST
قابل ذکر ہے کہ سال 2012 میں 11 اپریل کو جولین اسانج کو لندن میں گرفتار کر لیا گیا تھا اور 50 ہفتے کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان پر سوئیڈن میں ایک خاتون کی عصمت دری کے الزام بھی لگے تھے۔ امریکہ نے جولین اسانج کی حوالگی کے لئے برطانیہ سے درخواست بھی کی ہے اور انہیں امریکہ کو سونپنے کی بات بھی کہی جا رہی تھی۔ جولین اسانج کی حوالگی معاملہ کی اگلی سماعت 25 فروری 2020 کو طے ہے۔
Published: 30 Sep 2019, 11:10 AM IST
خیال رہے جولین اسانج تب شہ سرخیوں میں آئے تھے جب سال 2010 میں انہوں نے کئی خفیہ سیاسی دستاویزات انٹرنیٹ پر عام کیے تھے جس میں افغانستان اور عراق میں امریکی فوج کی طرف سے کیے گئے جنگی جرائم کے غلط استعمال سے منسلک دستاویزات بھی شامل تھے۔
Published: 30 Sep 2019, 11:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Sep 2019, 11:10 AM IST