عالمی خبریں

ٹرمپ آخر کیوں بار بار ثالثی کرنے کی خواہش ظاہر کرتے ہیں؟

ٹرمپ نے صرف ثالثی کی پیشکش ہی نہیں کی ہے بلکہ انہوں نے ابھی تک وزیر اعظم نریندر مودی سے تین ماہ میں تین مرتبہ اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے دو مرتبہ ملاقات کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد امریک صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر کشمیر مدے پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کرنے کی پیش کش کی ہے۔ 5 اگست کو جب ہندوستانی حکومت نے کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کر دیا تھا اس کے بعد سے امریکی صدر کی کشمیر مدے پر ثالثی کی یہ تیسری مرتبہ پیشکش ہے۔ ٹرمپ نے اس تعلق سے صرف ثالثی کی پیشکش ہی نہیں کی ہے بلکہ انہوں نے ابھی تک وزیر اعظم نریندر مودی سے تین ماہ میں تین مرتبہ ملاقات کی ہے اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے بھی دو مرتبہ ملاقات کی ہے۔

Published: 24 Sep 2019, 7:10 PM IST

امریکی صدر ٹرمپ نے عمران خان سے ملاقات کے بعد کہا کہ ’’میں ایک اچھا ثالث ہوں۔ اگر دوسری جانب سے رضامندی کا اظہار ہو تو میں ثالثی کرنے کو تیار ہوں۔ میرے عمران خان اور نریندر مودی دونوں سے اچھے تعلقات ہیں۔ میں اچھا ثالث ثابت ہو سکتا ہوں‘‘۔ یہاں غور کرنے کی بات یہ ہے کہ ہندوستان نے ٹرمپ کی ایسی ہر پیشکش کو ٹھکرایا ہے اور واضح طور پر کہا ہے کہ کشمیر مسئلہ پر کسی تیسرے فریق کی ثالثی کی ضرورت نہیں ہے، کشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے۔ ہندوستان کے اتنے واضح جواب کے بعد بھی امریکی صدر ٹرمپ ثالثی کی بات کیوں دہرا رہے ہیں۔

Published: 24 Sep 2019, 7:10 PM IST

سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ بہت ممکن ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان امریکہ سے مستقل درخواست کر رہے ہوں کہ وہ کشمیر کے معاملہ میں ثالثی کریں اور امریکی صدر ٹرمپ یہ دکھانا چاہتے ہوں کہ وہ تو ثالثی اور بات چیت کے لئے تیار ہیں لیکن اس کے لئے ہندوستان کا راضی ہونا ضروری ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کو کیا اس بات کا بھی خوف ہے کہ کہیں ان کے اور مودی کے قریبی رشتہ انتخابی مدا نہ بن جائیں اور امریکہ کے آزاد خیال لوگ، انسانی حقوق کی تنظیمیں اور امریکی مسلمان کہیں انتخابات میں ان کے خلاف نہ ہو جائیں۔ ٹرمپ کی کوشش یہ ہے کہ وہ اس مدے میں الجھے بغیر سبھی فریقین کے اچھے بنے رہیں، اسی لئے وہ یہ بار بار دہراتے رہتے ہیں کہ وہ ثالثی کے لئے تیار ہیں لیکن اس کے لئے ہندوستان کا راضی ہونا ضروری ہے۔

Published: 24 Sep 2019, 7:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Sep 2019, 7:10 PM IST