امریکہ کے صدارتی انتخابات انتہائی دلچسپ موڑ میں داخل ہو گئے ہیں اور معاملہ اتنا قریبی ہے کہ ابھی بھی یہ نہیں کہا جا سکتا کہ امریکہ کا اگلا صدر کون ہوگا۔ شروع میں ڈیموکریٹس کے امیدوار نے جو بڑھت بنائی تھی وہ وقت کے ساتھ کم ہو رہی ہے اور صدر ٹرمپ سخت مقابلہ کر رہے ہیں۔ اس کانٹے کی ٹکر نے امریکہ میں ہونے والے تمام سرووں پر سوالیہ نشان لگا دیئے ہیں۔
Published: undefined
ادھر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ انتخابات میں فراڈ روکنے کے لئےعدالت سے رجوع کریں گے۔ دوسری جانب جو بائیڈن بہت پر اعتماد نظر آ رہے ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ انتخابات آسانی سے جیت جائیں گے۔ ان تمام پہلوؤں اور بیانات پر نظر ڈالنے کے بعد اس بات کا احساس بڑھ رہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ انتخابات ہار جاتے ہیں تو وہ وہائٹ ہاؤس خالی نہیں کریں گے۔ واضح رہے کہ ابھی یہ بھی صاف نہیں ہے کہ کون انتخابات جیتے گا۔
Published: undefined
اب پوری دنیا میں اس بات کو لے کر بحث ہو رہی ہے کہ اگر ڈونالڈ ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس خالی کرنے سے انکار کر دیا تو کیا ہوگا؟َ صدر ٹرمپ کے مزاج کو دیکھتے ہوئے یہ سب کچھ سوچا جا رہا ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ اگر کوئی صدر ہارنے کے بعد بھی وہائٹ ہاؤس خالی نہیں کرتا تو پھر نو منتخب صدر اور امریکہ کی سیکریٹ سروس کا کردار اہم ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں نو منتخب صدر سیکریٹ سروس کو وہائٹ ہاؤ س خالی کرانے کے حکم جاری کر سکتا ہے۔
Published: undefined
غور کرنے کی بات یہ ہے کہ امریکی آئین میں ایسی صورتحال کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ اگر وہ نہیں کامیاب ہوئے تو اس کا سیدھا مطلب انتخابات میں دھاندلی ہوگی، جس کا مطلب کہ موجودہ حکومت اپنا کام کاج جاری رکھے گی۔ انہوں نے یہ واضح کر دیا تھا کہ ان کے جیتنے کی صورت میں ہی انتخابات شفاف ہوں گے کیونکہ بغیر دھاندلی کے وہ ہار نہیں سکتے۔ ویسے جس طرح قریبی مقابلہ ہے اس کو بھی ٹرمپ کی جیت ہی کہا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز