امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’ہم داعش کو 100 فی صد شکست دینے میں کامیاب رہے ہیں۔ اب شام میں ترکی کے زیر اثر علاقے میں ہمارا کوئی فوجی نہیں ہے۔ ہم نے اپنا کام بالکل ٹھیک طریقے سے انجام دیا ہے! اب ترکی کردوں پر حملہ کر رہا ہے جو 200 سال سے ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں۔‘‘
Published: 11 Oct 2019, 3:10 PM IST
ٹرمپ نے ٹویٹر پیغام میں مزید کہا کہ ’’ہمارے پاس تین میں سے ایک آپشن ہے ہزاروں فوجی بھیجنا، یا ترکی کو معاشی طور پر تباہ کرنا اور اس پر پابندیاں عاید کرنا، یا ترکی اور کردوں کے مابین ثالثی کرنا!۔‘‘
Published: 11 Oct 2019, 3:10 PM IST
خیال رہے کہ امریکی صدر کی طرف سے چوبیس گھنٹوں میں ترکی کو یک دوسری وارننگ ہے۔ انہوں نے ایک روز قبل ایک بیان میں انقرہ کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے شام میں فوجی کارروائی میں حدود سے تجاوز کیا تو ترکی معیشت تباہ کر دی جائے گی۔
Published: 11 Oct 2019, 3:10 PM IST
ان کا کہنا تھا کہ "ترکی طویل عرصے سے کردوں پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا تھا مگر ان کی جنگ نئی نہیں۔ وہ ایک طویل عرصے سے لڑ رہے ہیں"۔
Published: 11 Oct 2019, 3:10 PM IST
ٹرمپ نے کہا کہ ترک حملے کے علاقے کے قریب ہمارا کوئی فوجی نہیں ہے۔ میں لامتناہی جنگوں کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ فریقین سے بات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Published: 11 Oct 2019, 3:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Oct 2019, 3:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز