عالمی خبریں

'ہم 1000 دنوں سے ڈٹے ہیں، آپ ایک خبر سے گھبرا گئے'، یوکرین کا امریکہ اور نیٹو پر سخت ردعمل

یوکرین کی وزارت خارجہ نے امریکہ اور نیٹو پر روسی چال کے سامنے کمزوری دکھانے کا الزام لگایا۔ کہا، روس نفسیاتی جنگ لڑ رہا ہے، کیف پر حملے کی جھوٹی خبر سے سب خوف زدہ ہو گئے

<div class="paragraphs"><p>ولادیمیر زیلنسکی (فائل)</p></div>

ولادیمیر زیلنسکی (فائل)

 

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خوفناک شکل اختیار کرنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ ایسے میں امریکہ اور اٹلی، اسپین، ہنگری جیسے یورپی ممالک نے یوکرین کی راجدھانی کیف میں اپنے سفارت خانوں کو بند کر دیا ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ روس کی طرف سے کیف میں شدید حملے کیے جا سکتے ہیں۔ اس لیے تحفظ کے پیش نظر سفارت خانہ کو بند کیا گیا ہے۔ امریکہ کے اس فیصلے کے بعد اس کے دیگر نیٹو معاونین نے بھی ایسا ہی فیصلہ کیا ہے۔

Published: undefined

اس درمیان خبر ہے کہ امریکہ اور دیگر ممالک کے اس فیصلے سے یوکرین شدید ناراض ہے اور اس پر اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔ یوکرین کی وزارت خارجہ نے اس سلسلے میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے "ہم آپ کو یاد دلا دیں کہ ہم گزشتہ 1000 دنوں سے ہر روز حملہ آور کی طرف سے شدید حملہ کا خطرہ اور ڈر جھیل رہے ہیں، لیکن آپ ایک دن میں ہی حملے کی ایک فرضی خبر کی بنیاد پر سفارت خانہ ہی بند کرکے نکل رہے ہیں۔"

Published: undefined

'لائیو ہندوستان' کی خبر کے مطابق یوکرین کی وزارت خارجہ نے امریکہ سمیت سبھی معاون ممالک کو لتاڑتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تو روس کی ایک چال ہے۔ وہ نفسیاتی اور انفارمیشن جنگ لڑ رہا ہے۔ اس نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام نشر کیا کہ کیف پر شدید حملہ کیا جائے گا اور اس کا یہ اثر دکھا ہے۔ اس سے اسے دہشت زدہ کرنے میں مدد ملے گی۔

Published: undefined

دراصل ماسکو کی طرف سے گزشتہ دنوں کہا گیا تھا کہ ہم یوکرین کے ان حملوں کا بدلہ لیں گے جنہیں امریکی میزائلوں کی مدد سے کیا گیا ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ یوکرین کی یہ غلطی تھی کہ اس نے ہمارے علاقے میں گھس کر حملہ کیا، اب اس پر شدید حملہ کیا جائے گا۔ جہاں ایک طرف امریکہ اور دیگر معاونین ملکوں نے کیف میں اپنے سفارت خانہ کو بند کر دیا وہیں دوسری طرف یوکرین کو اسرائیل کی حمایت مل گئی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے ہم کیف میں پہلے کی طرح کام جاری رکھیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined