عالمی خبریں

ہم ٹرمپ کے جھوٹ اور افراتفری کے مزید چار سال نہیں چاہتے: بارک اوباما

شکاگو میں ڈیموکریٹک پارٹی کی نیشنل کنونشن کے دوسرے روز حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے اوباما کا کہنا تھا کہ تاریخ بائیڈن کو یاد رکھے گی کیوں کہ انہوں نے امریکی اقدار اور جمہوریت کا تحفظ کیا

<div class="paragraphs"><p>سابق امریکی صدر بارک اوباما / Getty Images</p></div>

سابق امریکی صدر بارک اوباما / Getty Images

 
Andrew Harnik

واشنگٹن: امریکہ کے سابق صدر اور ڈیموکریٹک پارٹی کے اہم رہنما بارک اوباما نے حال ہی میں ایک تقریر میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کی۔ اوباما نے ٹرمپ کی انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے گزشتہ چار سالوں میں جو جھوٹ، افراتفری اور بدانتظامی دیکھی، اس کے مزید چار سال ناقابل برداشت ہوں گے۔ دریں اثنا، انہوں نے موجودہ صدر جو بائیڈن کی تعریف کرتے ہوئے انہیں اپنا دوست قرار دیا۔

Published: undefined

شکاگو میں ڈیموکریٹک پارٹی کی نیشنل کنونشن کے دوسرے روز حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے اوباما کا کہنا تھا کہ تاریخ بائیڈن کو یاد رکھے گی کیوں کہ انہوں نے امریکی اقدار اور جمہوریت کا تحفظ کیا۔ تاہم اوباما نے ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انھوں نے کہا کہ 78 سالہ ٹرمپ کو صرف اپنے ذاتی مفادات اور مقاصد سے دلچسپی ہے۔ وہ جنونی سازشی نظریات پھیلاتے ہیں۔

Published: undefined

اوباما نے اپنی تقریر میں ٹرمپ کے دورِ حکومت کے دوران ملک کی سیاست میں آنے والی تقسیم اور اختلافات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے بیانات اور پالیسیوں نے امریکہ میں معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا ہے اور ملکی سیاست کو انتشار کی طرف دھکیل دیا ہے۔ اوباما نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کو ایک ایسے رہنما کی ضرورت ہے جو اتحاد، انصاف، اور سچائی پر یقین رکھتا ہو، نہ کہ جھوٹ، بدعنوانی، اور بحرانوں کی سیاست پر۔

Published: undefined

اوباما نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت ہے کہ امریکہ ایک نئی سمت میں گامزن ہو۔ انہوں نے کہا، ’’ہماری قوم کو ایک روشن مستقبل کی طرف بڑھنا ہے، اور یہ ممکن نہیں جب ہماری قیادت جھوٹ پر مبنی ہو اور صرف افراتفری پھیلانے پر مرکوز ہو۔‘‘

Published: undefined

سابق صدر نے ڈیموکریٹک امیدوار کی حمایت کی اور عوام سے درخواست کی کہ وہ انتخابات میں حصہ لیں تاکہ ملک کو ایک نئی سمت دی جا سکے۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکی عوام کو نہ صرف اپنی رائے دینے کا حق حاصل ہے بلکہ اس حق کا استعمال کرنا ان کی ذمہ داری بھی ہے تاکہ ملک کی تقدیر کو بہتر بنایا جا سکے۔

Published: undefined

اوباما کی تقریر نے سیاسی ماحول میں نئی سرگرمیوں کو جنم دیا ہے اور یہ واضح کر دیا ہے کہ امریکہ کے عوام اس وقت ایک مضبوط اور متحرک قیادت کی تلاش میں ہیں جو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکے۔ ان کے بیانات نے انتخابی مہم کو مزید گرم کر دیا ہے اور سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ تقریر آئندہ انتخابات میں ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined