نئی دہلی: پنجابی گلوکار سدھو موسی والا قتل کے کلیدی ملزم گولڈی براڑ کے قتل کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ گولڈی براڑ کو امریکہ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ تاہم اب اس معاملے پر امریکی پولیس نے بیان جاری کیا ہے۔
امریکی پولیس نے گولڈی براڑ کے قتل کے دعوؤں سے متعلق رپورٹ کو سراسر جھوٹ قرار دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے، ’’ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں قتل ہونے والا شخص گولڈی براڑ نہیں ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ براڑ کے قتل کی افواہ کیسے پھیلی۔ بین الاقوامی نیوز ویب سائٹس نے ہماری طرف سے بغیر کسی تصدیق کے گولڈی براڑ کے قتل کی خبریں شائع کرنا شروع کر دیں۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ گولڈی براڑ نے امریکہ میں پناہ لی ہوئی ہے اور اس پر وہاں سے پنجاب، دہلی، ہریانہ اور کینیڈا میں مسلسل مجرمانہ سرگرمیاں انجام دینے کا الزام ہے۔ گولڈی براڑ اور لارنس بشنوئی گینگ کی وجہ سے اب وہ نہ صرف ہندوستان بلکہ کینیڈا، فلپائن اور روس میں بھی گینگ وار ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
گینگسٹر گولڈی براڑ کا اصل نام ستیندر سنگھ عرف ستیندر سنگھ جیت سنگھ ہے۔ ایجنسیوں کا دعویٰ ہے کہ گولڈی پاکستان کی مدد سے ہندوستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرتا ہے۔ وہ کئی قتل اور اسلحہ کی اسمگلنگ میں ملوث رہا ہے۔ یہاں تک کہ وہ قتل کے لیے نشانے باز بھی مہیا کرواتا ہے۔ بدنامہ زمانہ مجرم گولڈی براڑ کو اس سال مرکزی حکومت نے دہشت گرد قرار دیا ہے۔
Published: undefined
گولڈی، کہا جاتا ہے، کو پنجابی گلوکار سدھو موسی والا قتل کیس کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس کے اشارے پر ہی بشنوئی گینگ کے کارندوں نے گلوکار کا قتل کیا۔ وہ سال 2021 میں ہندوستان سے فرار ہو کر کینیڈا چلا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ کبھی کینیڈا اور کبھی امریکہ میں رہتے ہوئے مجرمانہ اور دہشت گردانہ کارروائیاں کرتا رہا ہے۔ وہاں سے ایک ماڈیول کے ذریعے وہ پنجاب سمیت کئی ریاستوں میں جرائم کو انجام دیتا ہے۔
Published: undefined
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں انہیں دہشت گرد تنظیم ببر خالصہ انٹرنیشنل سے وابستہ بتایا گیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کو گولڈی براڑ کی آخری لوکیشن امریکہ میں ہی ملی تھی۔ معلومات کے مطابق گولڈی امریکہ میں فرضی نام سے رہ رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined