بغداد: لاکھوں عراقی شہری اتوار کو پارلیمانی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھے گئے اور ان سب کو امید ہے کہ یہ الیکشن ملک کے دیرینہ سیاسی عدم استحکام کا خاتمہ کر دے گا۔ ملک کے مختلف حصوں میں ووٹنگ صبح سات بجے شروع ہوئی جس کے لیے 8273 ووٹنگ سینٹر اور 55000 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے۔ واضح رہے کہ عراق میں انتخابات اگلے سال طے تھے، لیکن یہ وقت سے پہلے منعقد ہو رہے ہیں۔ ان انتخابات میں خصوصی آلات کی مدد لی گئی ہے اور الیکٹرانک ڈیوائس خود مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے انتخابی عمل کو بند کر دے گی۔
Published: undefined
الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی نتائج پولنگ کا عمل ختم ہونے کے 24 گھنٹے بعد جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ ملک میں پہلی مرتبہ بغیر کرفیو لگائے انتخابات کرانے پر عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اس کی تعریف کی ہے اور اسے ایک اہم کامیابی قرار دے رہے ہیں کیونکہ ملکی سلامتی کا نظام بہتر ہوا ہے۔ وزیراعظم نے زیادہ سے زیادہ شہریوں سے انتخابات میں حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
بغداد کے ایک اسکول میں ووٹ ڈالنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اپنا ووٹ ڈالنے والا پہلا ووٹر ہوں۔ ہم سب کو تبدیلی لانے کے لیے ووٹ دینا چاہیے اور یہ ایک موقع کے طور پر آیا ہے۔ عراق کے صدر برہم صالح نے بھی مرکزی بغداد کے گرین زون میں رائل ٹولپ الرشید بغداد ہوٹل میں ایک پولنگ اسٹیشن پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
Published: undefined
صدر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "یہ ایک یادگار دن ہے کیونکہ قبل از وقت انتخابات لوگوں کا مطالبہ تھا اور یہ عراق میں اصلاحات کی طرف آگے بڑھنے کا موقع ہے۔" الیکشن کمیشن کے مطابق ان انتخابات میں تقریبا 2.4 کروڑ ووٹر حصہ لے رہے ہیں اور 329 نشستوں کے لیے 167 مختلف جماعتوں کے 3249 امیدوار میدان میں ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز