ویٹیکن:ویٹیکن نے بدعنوانی، غبن، منی لانڈرنگ، فراڈ، بھتہ خوری اور عہدے کے ناجائز استعمال کے کیس میں اٹلی کے معروف کارڈینل سمیت 10 افراد کو نامزد کر دیا۔ کارڈینل انیگلو بیٹیو ویٹیکن میں اہم انتظامی افسر کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے، اس کے علاوہ مالی یونٹ کی جانب سے ویٹیکن کے دو مزید افسران پر لندن میں ایک عمارت کی خریداری سے متعلق کروڑوں یورو کے اسیکنڈل میں ملوث ہونے پر 27 جولائی کو مقدمہ چلایا جائے گا۔ اس ٹرائل کے باعث روم کے عقب میں واقع چھوٹے سے شہر میں میڈیا کی دلچسپی بڑھ رہی ہے اور اس معاملے میں پوپ فرانسس کا عزم ظاہر کرتا ہے کہ وہ ویٹیکن کے مالی امور کو ٹھیک کرنے پر زور دے رہے ہیں، چاہے ایسے امور کی سماعت عوامی سطح پر ہی کیوں نہ کی جائے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ پوپ فرانسس گزشتہ سال کارڈینل انیگلو بیٹیو کو مبینہ اقربا پروری کے الزامات کے باعث عہدے سے ہٹا چکے ہیں، جو دو سالہ تفتیش کے دوران ہمیشہ خود کو بے گناہ ظاہر کرتے رہے ہیں، وہ مالی جرائم کے الزامات کا سامنا کرنے والے ویٹیکن کے سب سے سینئر افسر ہیں۔
Published: undefined
ڈان نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ پوپ فرانسس نے گزشتہ ہفتے ذاتی طور پر کارڈینل انیگلو بیٹیو پر مطلوبہ الزامات کے تحت نامزد کیے جانے سے متعلق اجازت دی تھی، یہ اجازت 487 صفحات پر مشتمل فرد جرم کی دستاویزات میں نشاندہی کے بعد دی گئی تھی، ویٹیکن کی جانب فرد جرم عائد کیے جانے کا اعلان 2 صفات پر مشتمل ایک جاری بیان میں دیا گیا۔
Published: undefined
کارڈینل انیگلو بیٹیو پر غبن اور عہدے کے ناجائز استعمال کے الزامات ہیں، ان کے ساتھ کام کرنے والی ایک خاتون پر غبن جبکہ کارڈینل کے سابقہ سکریٹری، جو پادری ہیں، پر بھتہ خوری کے الزامات ہیں۔ کارڈینل انیگلو بیٹیو نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے جبکہ انہوں نے ایک مرتبہ پھر خود کو معصوم قرار دیا ہے۔
Published: undefined
اٹلی سے تعلق رکھنے والے دو بروکرز گیانلوئیگی ٹورزی اور رافیل میکونی پر بھی غبن، فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ گیانلوئیگی ٹورزی کے لیے اطالوی مجسٹریٹ نے اپریل میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے ان پر بھتہ خوری کا الزام بھی تھا۔ اس حوالے سے فوری طور پر ان کے وکلا کا رد عمل سامنے نہیں آیا، لیکن دونوں ملزمان نے الزامات کو مسترد کر دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined