امریکہ نے ہفتے کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو اپنی دفاع کا حق حاصل ہے۔ قراردا میں ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ "انتہا پسند اور دہشت گرد گروہوں کو ہتھیار فراہم کرنا بند کر دے جو پورے خطے میں امن اور سلامتی کو خطرہ ہیں۔"
Published: undefined
امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو غزہ پٹی میں جاری تنازعے پر ایک قرارداد کا مسودہ پیش کی ہے، جس میں حماس کی مذمت کی گئی ہے لیکن جنگ بندی کی اپیل نہیں کیا گئی ہے۔
Published: undefined
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک ذریعے نے روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک کو بتایا ’’امریکہ نے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے ایک مسودہ پیش کیا ہے۔مسودے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ 7 اکتوبر کو حماس اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی طرف سے اسرائیل پر کیے گئے گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کو مسترد کرتا ہے اور اس کی مذمت کرتا ہے۔ قرارداد کے مسودے میں اسرائیل کے انفرادی اور اجتماعی اپنے دفاع کے موروثی حق کی بھی توثیق کرتا ہے اور حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی فوری اور غیر مشروط رہائی کی اپیل کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شہریوں کے تحفظ سمیت بین الاقوامی انسانی قانون کا بھی احترام کرتا ہے۔ دوسری جانب روس اور برازیل نے پہلے ہی قراردادوں کے مسودے کو ویٹو کر دیا ہے۔
Published: undefined
تاہم، یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا امریکہ اس مسودے کو ووٹنگ کے لیے پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے یا نہیں۔ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے اس کے حق میں کم از کم نو ووٹ درکار ہوتے ہیں اور روس، چین، امریکا، فرانس اور برطانیہ کی جانب سے کوئی ویٹو نہیں ہوتا۔ امریکی اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب اس نے بدھ کے روز برازیل کے تیار کردہ مسودے کو ویٹو کر دیا تھا جس میں غزہ میں لاکھوں ضرورت مندوں کو زندگی بچانے والی امداد پہنچانے کے لیے انسانی بنیادوں پر توقف کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined