عالمی خبریں

امریکی-برطانیہ اتحاد نے یمن کے دارالحکومت اور شہروں پر فضائی حملے کیے: حوثی میڈیا

یمن کی دارالحکومت صنعاء اور دیگر علاقوں پر امریکہ-برطانیہ نے فضائی حملے کیے۔ حوثیوں نے 15 اہداف کو نشانہ بنایا۔ برطانیہ ملوث ہونے کی تردید کرتا ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

یمن کے دارالحکومت صنعاء، الحدیدہ ایئرپورٹ اور دیگر علاقوں پر جمعہ کے روز امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے فضائی حملے کیے گئے ہیں۔ یہ اطلاع حوثی تحریک کے اہم ٹیلی ویژن چینل المسیرہ نے دی۔ ان فضائی حملوں کا مقصد حوثی باغیوں کے زیرِ کنٹرول 15 اہداف کو نشانہ بنانا تھا۔

المسیرہ ٹی وی نے مزید بتایا کہ یہ حملے ذمار شہر کے جنوبی حصے میں بھی کیے گئے، جہاں حوثی فورسز کی موجودگی ہے۔ حملوں کے بعد مختلف مقامات پر دھماکے سنے گئے، اور عینی شاہدین نے سیاہ دھواں اٹھتا دیکھا۔

Published: undefined

امریکی فوج نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے سینٹرل کمان (سینٹ کام) کی افواج نے ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں میں 15 اہداف پر فضائی حملے کیے ہیں۔ تاہم، برطانوی حکومت کے ایک ذریعے نے وضاحت کی کہ برطانیہ اس کارروائی میں ملوث نہیں تھا۔

Published: undefined

جمعہ کے دن ہونے والے ان فضائی حملوں کے بعد حوثی انتظامیہ کے ترجمان نے بیان دیا ہے کہ وہ ان حملوں سے خوفزدہ نہیں ہیں اور انہوں نے اسرائیل سے منسلک جہازوں اور ایریاز پر مزید حملے کرنے کی دھمکی دی ہے۔ حوثی گروہ نے 2014 کے آخر میں یمن میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے بڑی حد تک یمن کے شمالی علاقوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

دوسری جانب، علاقے میں جاری جنگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے بین الاقوامی برادری کو اس صورتحال کا سنجیدگی سے جائزہ لینا چاہیے۔ یمن کی جنگ میں انسانیت سوز حالات کی وجہ سے لاکھوں لوگ متاثر ہو رہے ہیں اور اس میں مزید اضافہ ہونا ممکن ہے۔

Published: undefined

یہ فضائی حملے اس وقت ہو رہے ہیں جب حوثی گروہ نے حالیہ مہینوں میں اسرائیل پر چھوٹے حملے کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان حملوں کا مقصد فلسطینیوں کی حمایت میں خود کو مضبوط کرنا ہے۔ تاہم، امریکہ اور برطانیہ کے اتحاد نے حوثیوں کے خلاف باقاعدہ فضائی کارروائیاں کرنے کا عہد کیا ہے تاکہ ان کی سرگرمیوں کو روکا جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined