واشنگٹن: افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی مدت اگست کے بعد ختم ہو رہی ہے لیکن امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر 31 اگست کو ختم ہونے والی ڈیڈ لائن کے بعد بھی امریکی فوجیوں کو وہاں رکھنا پڑا تو یہ کیا جائے گا۔ بائیڈن نے کہا کہ وہ افغانستان سے تمام امریکیوں کی محفوظ واپسی کے لیے پرعزم ہیں۔
Published: undefined
غیر ملکی خبررساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکیوں اور افغان دوستوں کو افغانستان سے محفوظ طریقے سے نکالنے کے لیے امریکہ کو جو بھی طاقت استعمال کرنی پڑے گی وہ استعمال کی جائے گی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ انتظامیہ 31 اگست کے بعد امریکیوں کو افغانستان سے کیسے واپس لائے گی؟ اس پر انہوں نے کہا کہ جب تک امریکی عوام وہاں موجود ہیں امریکی فوج کی تعیناتی جاری رہے گی۔ جب تک ہر امریکی کی واپسی نہیں ہو جاتی فوج وہاں تعینات رہے گی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ طالبان کے قبضے کے بعد افغانستان میں تقریبا 15 ہزار امریکی موجود ہیں۔ سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے بدھ کے روز کہا تھا کہ امریکی فوج کے پاس افغانستان میں اپنے موجودہ مشن میں توسیع کے لیے کابل ایئرپورٹ کو محفوظ بنانے سے لے کر امریکیوں اور خطرے سے دوچار افغانیوں کو دارالحکومت میں کہیں اور جمع کرنے کے لیے فورسز موجود نہیں ہیں۔ آسٹن نے کہا کہ افغانستان سے لوگوں کو واپس لانے کے معاملے میں ہم اس پوزیشن میں نہیں ہیں جس کا ہم نے تصور کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز