واشنگٹن: امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس نے ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدواری باضابطہ طور پر قبول کر لی ہے۔ یہ اعلان واشنگٹن ڈی سی میں ایک شاندار تقریب کے دوران کیا گیا، جس میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور حامیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ صدارتی انتخاب میں ہیرس اور ریپبلکن امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔
Published: undefined
کملا ہیرس نے تقریب کے دوران اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’یہ ایک تاریخی لمحہ ہے اور میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدواری کو قبول کرتی ہوں۔ یہ ہمارے ملک کے لیے ایک نئی سمت کی ابتدا ہے۔‘‘ انہوں نے اپنی منصوبہ بندی اور نظریات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد امریکہ کو ایک مساوی اور منصفانہ معاشرہ بنانا ہے۔
ہیرس نے اپنے خطاب میں صدر جو بائیڈن کی قیادت کی تعریف کی اور انہیں ایک تحریک قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’صدر بائیڈن نے امریکہ کو وبائی بیماری، اقتصادی بحران، اور دیگر چیلنجز سے نکالنے کے لیے بے پناہ محنت کی ہے۔ میں ان کے راستے پر چلنے اور نئی بلندیوں کو چھونے کے لیے تیار ہوں۔‘‘
Published: undefined
کملا ہیرس کی اس اعلان کے ساتھ ہی ان کے صدارتی انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز ہو گیا ہے۔ پارٹی کے اہم رہنماؤں نے ان کے انتخاب کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہیرس امریکہ کی تنوع اور شمولیت کی نمائندگی کرتی ہیں اور ان کی امیدواری پارٹی کے لیے ایک مضبوط اور ترقی پسند پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔
اس موقع پر، ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر، ٹام پیریز نے بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’کملا ہیرس نے اپنے دور میں بارہا ثابت کیا ہے کہ وہ مشکل حالات میں بھی کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔ ان کی قیادت کی صلاحیت اور نظریہ پارٹی کو نئی توانائی فراہم کرے گا۔‘‘
Published: undefined
کملا ہیرس کی امیدواری کے بارے میں پارٹی میں جوش و خروش اور حمایت کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔ بہت سے اہم ڈیموکریٹک رہنماؤں نے ان کی تعریف کی اور انتخابی مہم میں ان کے لیے حمایت کا اظہار کیا۔ سابق صدر بارک اوباما، جنہوں نے ہیرس کے صدارتی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے حوصلہ افزائی کی تھی، نے بھی ان کی امیدواری کی تعریف کی۔
Published: undefined
کملا ہیرس کا سیاسی کیریئر قابلِ ذکر رہا ہے۔ وہ پہلی خاتون نائب صدر اور پہلی سیاہ فام و جنوبی ایشیائی نائب صدر ہیں۔ ان کا صدارتی امیدواری قبول کرنا ایک تاریخی لمحہ ہے اور اس سے امریکہ کی سیاسی منظرنامہ میں نئی امیدیں اور توقعات روشن ہوئی ہیں۔ ہیرس کی والدہ شیاملا گوپالن ہندوستانی تھیں اور ان کے والد ڈونلڈ جیسپر ہیرس جمیکا کے شہری تھے۔ اگر ہیرس منتخب ہو جاتی ہیں تو وہ امریکہ کی پہلی خاتون صدر ہوں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined