واشنگٹن: امریکہ ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ سروس کی رسائی کو بڑھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور اس کے لیے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے 42 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ کا اعلان کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ایک پریس ریلیز کے مطابق، 85 لاکھ سے زیادہ گھر اور چھوٹے کاروبار اب بھی ایسے علاقوں میں ہیں جہاں تیز رفتار انٹرنیٹ کا بنیادی ڈھانچہ نہیں ہے اور لاکھوں لوگ محدود یا غیر معتبر انٹرنیٹ آپشنز کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں۔
Published: undefined
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ یہ اعلان بائیڈن کے امریکہ میں سرمایہ کاری کے ایجنڈے کے حصے کے طور پر اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہے کہ امریکہ میں ہر شخص کو کفایتی، قابل بھروسہ ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہو، انتظامیہ کی کوششوں کا حصہ ہے۔ وائٹ ہاؤس نے ملک کی تاریخ میں انٹرنیٹ فنڈنگ کے سب سے بڑے اعلان کا موازنہ فرینکلن ڈی روزویلٹ کے رورل الیکٹریفیکیشن ایکٹ سے کیا، جس نے 1930 کی دہائی میں امریکہ کے تقریباً ہر گھر اور کھیت تک بجلی پہنچائی۔
Published: undefined
ریلیز میں کہا گیا کہ یہ رقم 2.7 کروڑ ڈالر سے لے کر 3.3 ارب ڈالرسے زیادہ تک ہے۔ اس سے ہر ریاست کو کم از کم 10.7 کروڑ ملے گا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ 19 ریاستوں کو ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم مختص کی گئی ہے۔ ان میں الاباما، کیلیفورنیا، جارجیا، لوزیانا، مشی گن، میسوری، نارتھ کیرولینا، ٹیکساس، ورجینیا اور واشنگٹن ٹاپ 10 میں شامل ہیں۔
Published: undefined
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ان مختص اور دیگر سرمایہ کاری کے ساتھ، تمام 50 ریاستیں، ڈی سی اور اب خطوں کے پاس 2030 تک ہر رہائشی اور چھوٹے کاروبار کو قابل اعتماد، کفایتی انٹرنیٹ سے منسلک کرنے کے وسائل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined