اقوام متحدہ کی جانب سے گولان کی پہاڑی علاقے پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے ہر سال ایک قرارداد منظور کی جاتی ہے، تاہم پہلی دفعہ امریکا نے اس قرارداد کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔
Published: 17 Nov 2018, 7:27 AM IST
گولان کے علاقے میں قریب 12 سو مربع کلومیٹر کا اعلاقہ بفر زون کہلاتا ہے، جہاں اقوام متحدہ کی امن فوج تعینات ہے۔ اسرائیل نے سن 1967 کی عرب اسرائیلی جنگ میں گولان کے اس پہاڑی علاقے کا زیادہ تر حصہ اپنے قبضے میں کر لیا تھا جب کہ سن 1981 میں اسے اسرائیل میں شامل کر لیا گیا تھا۔ اسرائیل کے اس اقدام کو عالمی برادری تسلیم نہیں کرتی ہے۔
Published: 17 Nov 2018, 7:27 AM IST
اس سے قبل اس عالمی قرارداد میں امریکا اپنے ووٹ کا حق استعمال نہیں کرتا تھا۔ ’مقبوضہ شامی گولان‘ نامی اس سالانہ قرارداد میں اسرائیل سے کہا جاتا ہے کہ وہ اس علاقے سے اپنی عمل داری ختم کرے تاہم اس بار اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نِکی ہیلی نےکہا ہے کہ امریکا اس بار اس قرارداد کے خلاف ووٹ ڈالے گا۔
Published: 17 Nov 2018, 7:27 AM IST
گزشتہ جمعرات کو اپنے ایک بیان میں نِکی ہیلی کا کہنا تھا، ’’امریکا اب مزید اس قرارداد پر اپنے ووٹ کا حق محفوظ نہیں رکھے گا اور گولان کے پہاڑی سلسلے سے متعلق اس نامناسب قرارداد کے خلاف ووٹ ڈالے گا۔‘‘
Published: 17 Nov 2018, 7:27 AM IST
ان کا مزید کہنا تھا ’’یہ قرارداد سراسر اسرائیل مخالف ہے۔ شامی حکومت کی جانب سے ظالمانہ کارروائیاں ثابت ہو چکی ہیں کہ وہ کسی پر بھی حکمرانی کے لائق نہیں۔‘‘
Published: 17 Nov 2018, 7:27 AM IST
اس سے قبل امریکی سفیر برائے اسرائیل ڈیوڈ فریڈمن نے ستمبر میں کہا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ اسرائیل گولان کے پہاڑی سلسلے پر اپنی عمل داری قائم رکھے گا۔
Published: 17 Nov 2018, 7:27 AM IST
ڈونڈ ٹرمپ کے منصب صدارت سنبھالنے کے بعد اسرائیل نے گولان کے پہاڑی سلسلے پر اپنا قبضہ کے حق میں امریکی حمایت کی بھرپور مہم چلا رکھی ہے۔ اس سے قبل ٹرمپ نے سابقہ امریکی صدور کی روایت کے برخلاف اسرائیل میں قائم امریکی سفارت خانے کو بھی تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کا قدم اٹھایا تھا۔
Published: 17 Nov 2018, 7:27 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Nov 2018, 7:27 AM IST
تصویر: پریس ریلیز