عالمی خبریں

یوکرین جنگ: اقوام متحدہ میں روس کے خلاف ایک اور قرارداد منظور، ووٹنگ سے باز رہے ہندوستان اور چین

عین ایک سال قبل 24 فروری 2022 کو روس نے یوکرین کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ تب سے آج تک اس جنگ میں ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں اور یوکرین کے کئی شہر کھنڈرات میں تبدیل ہو چکے ہیں

<div class="paragraphs"><p>اقوام متحدہ / Getty Images</p></div>

اقوام متحدہ / Getty Images

 
Michael M Santiago/GettyImages

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے جمعرات (23 فروری) کو یوکرین کے حوالے سے ایک قرارداد کو منظوری دی، جس میں روس سے کہا گیا ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ ختم کر کے اپنی افواج کو واپس بلا لے۔ یہ قرارداد ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب جمعہ (24 فروری) کو یوکرین پر روسی حملے کے آغاز کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔

Published: undefined

یوکرین کی یہ قرارداد اپنے اتحادیوں کی مدد سے بنائی گئی تھی جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 141-7 سے منظور کیا گیا۔ ہندوستان اور چین نے اس قرارداد کے دوران ووٹنگ سے پرہیز کیا۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے کہا کہ یہ قرارداد اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف مغرب ہی نہیں جو ان کے ملک کی حمایت کرتا ہے۔ کولیبا نے کہا ’’یہ حمایت بہت وسیع ہے اور یہ مزید مضبوط ہوگی۔ لاطینی امریکہ، افریقہ، ایشیا کی نمائندگی کرنے والے بہت سے ممالک نے حمایت کی ہے اور ان کے ووٹ اس دلیل کو رد کرتے ہیں کہ گلوبل ساؤتھ یوکرین کے ساتھ نہیں ہے۔‘‘

Published: undefined

جن سات ممالک نے مخالفت میں ووٹ دیا ان میں بیلاروس، مالی، نکاراگوا، روس، شام، شمالی کوریا اور اریٹیریا شامل ہیں۔ روس کے اتحادی بیلاروس نے اس میں ترمیم کی تجویز پیش کی تھی جسے نامنظور کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال 24 فروری 2022 کو یوکرین میں حملے کے بعد سے روس کے خلاف 5 قراردادیں منظور کی جا چکی ہییں اور اس مرتبہ ہونے والی ووٹنگ سب سے زیادہ نہیں تھی۔ اس سے قبل اکتوبر میں لائی گئی قرارداد میں روس کے مبینہ غیر قانونی قبضے کے خلاف قرارداد 143 ووٹوں کی حمایت سے منظور کی گئی تھی۔

Published: undefined

قرارداد پر جنرل اسمبلی میں دو روز تک بحث ہوئی جس میں 75 سے زائد ممالک کے وزرائے خارجہ اور سفارت کاروں نے خطاب کیا۔ اس میں یوکرین کی علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کی حمایت میں بھرپور آواز اٹھائی گئی۔

خیال رہے کہ روس نے 24 فروری 2022 کو یوکرین میں اپنی افواج بھیج کر مہم کا آغاز کیا تھا جو اب تک جاری ہے۔ اس جنگ میں اب تک دونوں اطراف سے ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یوکرین کے کئی شہر کھنڈرات میں تبدیل ہو چکے ہیں۔ جنگ کی وجہ سے پوری دنیا میں اشیائے خوردونوش اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

Published: undefined

اس قرارداد پر بحث کے دوران جرمنی کے وزیر خارجہ نے ان ممالک سے سوالات کئے جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ مغرب اس آگ میں ایندھن ڈال رہا ہے۔ انہوں نے جنرل اسمبلی سے کہا ’’مغرب جنگ نہیں چاہتا، اس کے بجائے وہ اپنی تمام تر توانائیاں اور پیسہ اسکولوں کو ٹھیک کرنے، موسمیاتی بحران سے لڑنے یا سماجی انصاف کو مضبوط بنانے پر مرکوز کرنا چاہتا ہے لیکن سچ یہ ہے کہ اگر روس لڑنا بند کر دیتا ہے، تو یہ جنگ ختم ہو جائے گی لیکن اگر یوکرین جنگ بند کر دے تو یوکرین ختم ہو جائے گا۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined