نئی دہلی: ہندوستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں امریکہ اور البانیہ کی طرف سے پیش کردہ اس قرارداد پر ووٹنگ سے دور رہا، جس میں روس کی طرف سے کرائے گئے استصواب رائے (ریفرنڈن) اور یوکرائنی علاقوں پر اس کے قبضے کی مذمت کی گئی تھی۔ قرارداد میں روس سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ یوکرین سے اپنی افواج کو فوری طور پر واپس بلائے۔ 15 ممالک پر مشتمل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قرارداد پر ووٹنگ کی، جس میں روس کے ریفرنڈم اور ڈونیسٹک، لوہانسک، خیرسن اور زاپوریزہیا کے الحاق کی مذمت کی گئی تھی۔
Published: undefined
تاہم، قرارداد کے خلاف روس کے ویٹو کی وجہ سے اسے منظور نہیں مل سکی۔ 15 ممالک کی کونسل میں سے 10 ممالک نے قرارداد کی حمایت میں ووٹ دیا اور 4 ممالک نے اس ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، ہندوستان بھی ان میں ایک ملک ہے۔ خیال رہے کہ روس نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کے علاقوں ڈونیٹسک، لوہانسک، خیرسن اور زاپوریزہیا کو ریفرنڈم کے بعد روس میں ضم کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
وہیں، اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے جمعرات کو کہا کہ کسی ریاست کی سرزمین پر کسی دوسری ریاست کی طرف سے طاقت کا استعمال کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ گوٹیریس نے کہا کہ یوکرین کی جانب سے ڈونیٹسک، لوہانسک، خیرسن اور زاپوریزہیا علاقوں کے حصول کے لیے کسی بھی فیصلے کی کوئی قانونی اہمیت نہیں ہوگی اور اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔
Published: undefined
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا، "ایسا کرنا بین الاقوامی قانونی فریم ورک کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا۔ یہ بین الاقوامی برادری کے خلاف ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے مقاصد اور اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ یہ ایک خطرناک پیشرفت ہے اور آج کی دنیا میں اس کی کوئی جگہ نہیں۔ اسے قبول نہیں کیا جانا چاہئے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز